عصمت دری کے واقعات سے پورا ملک غمزدہ

0
0

پارلیمنٹ میں انہیں فرقہ وارانہ رنگت دینے والی کانگریس کو معافی مانگنی چاہئے: وی ایچ پی
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے ملک میں عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور کانگریس سے پارلیمنٹ میں اس موضوع کو فرقہ وارانہ بنانے پر معذرت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وی ایچ پی انٹرنیشنل کے جوائنٹ جنرل سکریٹری ڈاکٹر سریندر جین نے آج کہا کہ ملک میں عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات سے پورا ملک غمزدہ ہے اور مجرموں کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کررہا ہے۔ لیکن ، متاثرین کے وحشیانہ قتل پر سیاست کرنا اس سفاک جرم سے کم سفاک نہیں ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما شری ادھیر رنجن چودھری کا بیان ، "ایک طرف مندر کی تعمیر کی تیاریاں جاری تھیں اور دوسری طرف سیتا کو زندہ جلایا جارہا ہے” ، یہ بات قابل مذمت اور قابل اعتراض ہے۔ ان دونوں مضامین میں کوئی ہم آہنگی نہ ہونے کے باوجود جس انداز میں ان کو جوڑا گیا تھا ، ان کی مسخ شدہ ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان کا بیان نہ صرف سیتا ماتا کی توہین ہے بلکہ اس موضوع پر قوم کے اعتقادات کو بھی ٹھیس پہنچاتا ہے۔ڈاکٹر جین نے یہ بھی کہا کہ وشو ہندو پریشد نے جس انداز سے ہندوستان میں عصمت دری جیسے حساس مباحثے کو فرقہ وارانہ اور سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ہے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کے بیانات اور طرز عمل سے ان ممبران پارلیمنٹ کی ذہنیت واضح ہوتی ہے۔ رام جنم بھومی مندر کی تعمیر کے موضوع پر ان لوگوں کی رام مخالف ذہنیت پہلے ہی واضح تھی ، لیکن کوئی بھی عصمت دری جیسے مکروہ موضوع پر بھی سیاست کرسکتا ہے ، یہ ایک مہذب معاشرے میں ناقابل تصور ہے۔وشو ہندو پریشد نے کانگریس کے صدر سونیا گاندھی سے یہ واضح کرنے کا مطالبہ کیا کہ آیا ادھیر رنجن چودھری کا بیان اور سلوک کانگریس کی سوچ کے مطابق ہے یا نہیں۔ اگر نہیں تو ، انہیں اس بیان پر پورے ملک خصوصا خواتین سے معافی مانگنی چاہئے اور رنجن چودھری کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہئے۔ وہ خود بھی ایک خاتون ہیں اور انہیں بہت جلد خواتین سے متعلق اس حساس موضوع پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے۔وی ایچ پی نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ان واقعات میں انھیں سخت سے سخت سزا دی جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا