لازوال ڈیسک
جموںسپرےم کورٹ کے سےنئر وکےل اور لندن ےونےورسٹی سے ماسٹر آف لاءپروفےسر بھےم سنگھ نے صدر جمہورےہ رامناتھ کووند کے 12برس سے کم عمر کی بچی کی عصمت دری پر پھانسی کی سزا کے التزام والے آرڈی ننس کا خےرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ 12برس کی عمر کی حد کو سےنئر قانون دانوں اور اراکےن پارلےمان سے صلاح و مشورہ کے بعد بڑھاےا جانا چاہئے اور اس آرڈی ننس کے ساتھ ہی نئی تفتےشی ٹےم بھی قائم کی جانی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ اس صدارتی آرڈی ننس پارلےمنٹ مےں پےش کےا جائے گا جہاں اس آرڈی ننس کے تعلق سے اےک کمےٹی بنائی جانی چاہئے جو ان سوالات کا مطالعہ کرے جو اس قانون کے تعلق سے اٹھائے گئے ہےں۔انہوں نے کہاکہ ہندستانی تعلےمی نظام کو فوری طورپردرست کئے جانے کی ضرورت ہے چونکہ موجودہ تعلےمی نظام اےک المےہ بن چکا ہے جس سے اخلاقےات کے باب ندارد ہےں۔انہو ں نے کہا کہ بچوں کو اخلاقےات کی تعلےم دےا جانا نہاےت ضروری ہے اور اسے پندرہ برس سے کم عمر کے بچوں کے لئے لازمی کےا جانا چاہئے۔انہوں نے مشورہ دےا کہ قومی ےکجہتی کونسل کو اس معاملہ پر لوگوں سے صلاح و مشورے طلب کرنے چاہئےں۔انہوں نے کہاکہ صرف سخت قوانےن کے ساتھ صدارتی آرڈی ننس کافی نہےں ہے اس سے ہم مطلوبہ نتائج حاصل نہےں کرسکتے ۔ سماج چاہتا ہے کہ ہربچے کو شروعات سے ہی اخلاقےات کا درس دےا جائے جس سے ےہ اس کے دل و دماغ مےں بس جائے۔