عصمت دری اورزیاد تےوں کی تحقیقات کا مطالبہ

0
0

لع رام بن میںنماز جمعہ کے بعد کٹھوعہ کی معصوم کلی کو انصاف دلانے کے حق میں مظاہرے
اجمل ملک
رام بن // ریاست کے باقی حصوں کی طر ح آج ضلع رام بن میں بھی 8سالہ معصوم بچی کے قتل و عصمت دری معاملہ کو لیکر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزہ ہی ضلع رام بن کے تمام سیاسی و سماجی تنظیموں خاص کر ہندو مسلم نے مشترکہ طور پر برو ز جمعہ آصفہ کو انصاف دلانے کے سلسلے میں اعلانات کئے تھے کہ ضلع رام بن خاص سب ڈویژن رام سو کے تحت پڑنے والی تمام تحصیلوں میں پرمن احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ گزشتہ روز کے اعلانات پر سب ڈویژن رام سو کے تمام دکانداروں ، تعلیمی اداروں اور دوسرے دفتر وں نے عمل کر تے ہوئے بند رکھا ،جس کا تمام سیاسی و سماجی تنظیموں نے اطمینان کا اظہار کیا ۔ مگر کوٹ رام سو میںبلاک کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر رام سو کے سابقہ سرپنچ مجیب الرحمن ، افتیاز احمد سوہل ، بیوپار منڈل کے صدر دیس راج ، نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر عطا محمد کٹوچ نے مظاہرین کی صدارت کی ۔ سب ڈویژن رام سو کے ملحقہ جات علاقوںجن میں نیل باٹو، مہو منگت ، تحصیل کھڑی ، تحصیل بانہال اور تحصیل اکھڑہال میں بھی تمام تجارتی سرگرمیاں مکمل طور سے بند رہے۔لوگوں نے متاثرہ کو انصاف دلانے کیلئے بعد نماز جمعہ سڑکوں پر آکر شدید احتجاجی مظاہرے کئے جس کے نتیجے میں ٹریفک نظام میں تھوڑی خلل بھی پڑا۔وہیںاحتجاجیوں نے ہاتھوں میں بینر اُٹھائے ہوئے تھے ان جن پر نعرے تحریر کئے تھے ۔مظاہرین سے خطاب کر تے ہوئے عطا محمد کٹوچ نے متاثرہ کوانصاف دینے اور مجرمین کو فوری طور پر پھانسی دی جائے تاکہ مستقبل میں کوئی اور کسی کی بیٹی کو اس طرح کا ظالمانہ حرکت کر نے سے پہلے دس بار سوچے کہ اس طرح کر نا غلط ہے ۔وہیںلوگ بھاری تعداد میںسڑکوں پر آئے اور فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے موجودہ مرکزی سرکار کی عوام کش پالیسوں کی شدید الفاظوں میں مذمت کی۔ لوگوں نے کٹھوعہ معاملہ میں ملوث مجرموںکے تئیںہمدردی ظاہر کرنے کی افسوس ناک حرکات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے کہا کہ ایسے سیاسی لیڈر جو انسانیت سوز سانحہ کو انجام دینے والے درندوںکے حق میںکھڑے ہوئے ہیں یہ ملک کے لئے باعث شرمندگی اور کچھ نہیں۔ احتجاجی مظاہرین سے محمد خلیل ، بٹو نے بھی خطاب کیا ،انہوں نے کہاکہ جو بھی اپنی بیٹی سے پیار کر تا ہے وہ اس طرح گھناﺅنی حرکت کر نے والوں کے خلاف سڑکوں پر اپنا احتجاج درج کرائے گا۔انہوں نے کہاکہ جہاں ہندوستان پوری دُنیا میں ایک جمہوری ملک کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اس طرح کی روز بروز حرکات ہو نے سے ملک کو شدید شرمندگی کا سامنا کر نا پڑرہا ہے ۔ وہیں دوسرے جانب ملک میں ایسے لوگ بر سر اقتدار ہیں جو انصاف کی بات کرنے کے بجائے گولی کی زبان سے بات کرتے ہیں ۔مقامی لوگوں نے جموں با ر ایسوسی ایشن کے صدر بی ایس سلاتھیہ کی جانب معصوم بچی کو انصاف دلانے کی راہ میں روڑے اٹکانے پر شدیدناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے محافظ جن پر لوگوں کو یقین ہوتا ہے اگر وہی لوگ قانون شکنی کے مرتکب ہو جائیں تو سمجھ لینا چاہیےکہ ملک کی جمہوریت خطرہ میں ہیں ۔وہیں کھڑی میں مظاہرین سے خطاب کر تے ہوئے مولانامفتی عطاءاللہ اور محمد یاسین سمیت مارکیٹ پریذیڈنٹ نے عوام سے اپنے جذباتی خطاب کے دوران معاملہ کو لیکر شیدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے بھی اس طرح کی گھناﺅنی حرکت کی ہے وہ انسان نہیں بلکہ انسان کے روپ میں بھیڑئیے ہیں۔ کیونکہ اس طرح صرف اور صرف جانوروں کا کام ہے تو سمجھ لینا چاہیے کہ جانوروں کا کوئی مذہب نہیں ہوتانہ اس کو پتہ ہوتا ہے ماں کون ہے اور بہن کون ہے ۔ مفتی نے دکھ بھرے لہجے میں کہا کہ جس ملک کا قانون دان طبقہ جو انصاف کی کتابیں اس لئے پڑھتا ہے تاکہ حق و
انصاف کی بات کرسکے لیکن آج جب اس طرح کے الفاظ سننے میں آتے ہیں تو دماغ چکرا جاتاہے، جب اس طبقہ سے وکلاءحضرات کا ایک ٹولہ معصوم بچی کو انصاف دلانے کی بات کرنے کے بجائے مدِ مقامل کھڑا ہو کر مجرموں کا ساتھ دے رہے ہیںآج کے احتجاج کی خاص بات یہ رہی کہ یہ احتجاج ضلع رام بن کے تمام مذاہب نے مل کر گزشتہ رو ز احتجاج کر نے کی کال دی تھی جس کوضلع رام بن نے لبیک کیا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا