طنز و مزاح ماہرین جوڑ توڑ

0
0

منظور وقار گلبرگہ

9731428416
جوڑ توڑ شخصیتں ہر شہر ہر ضلع ہر تعلقہ اور ہر گاوں میں اس طرح نظر آتی ہیں جس طرح ہر چھوٹے بڑے شہر کے گلی کوچوں میں "اسمارٹ موبائل فون شاپش”اگر ہم غور سے مشاہدہ کریں گے تو ہمیں توڑ شخصیتوں کے مقابلے میں جوڑ شخصیتں چاول میں نمک کے برابر نظر ائیں گئیں جوڑ توڑ شخصیتوں میں جوڑ شخصیتوں کے فقدان پر جب ہم نے غور کیا تو یہ بات کھلی کہ لوگوں کو جو خوشی توڑنے میں ہوتی ہے وہ خوشی جوڑنے میں کہاں جوڑ توڑ شخصیتوں میںسر فہرست اگر کسی کا نام آتا ہے تو وہ نام علامہ کاروباری کے علاوہ کسی اور کا ہو ہی نہیں سکتا علامہ کی جوڑ توڑ حرکتوں سے شہر شاطر نگر کے لوگ ہی نہیں ہماری ریاست پھکٹرپردیش کے وزراء سے لے کر وزیر اعلیٰ تک پر یشان ہیں انہیں ہر وقت یہ خوف لگا رہتا ہے کہ پتہ نہیں کب علامہ حزب اختلاف سیاسی قائدین یا زر زمین اور زن کے شیدائی عرف پارٹی بدلو اراکین اسمبلی کو ورغلا کر انہیں انکے ارمانوں کی چاندنی دھن دولت کی مہارانی مطلب کر سی اقتدار سے بے دخل ہونے کا باعث نہ بن جائیں علامہ کی ہزار ہا فطرتوں میں سے ایک فطرت یہ ہے کہ جہاں دو مخالفین کو ملانے مطلب جوڑنے کی ضرورت ہوتی ہے وہاں علامہ توڑنے مطلب انہیں آپس میں لڑانے کے چکر میں سر گرداں رہتے ہیں جہاں دو بدمعاشوں ، شرابیوں اور جال سازوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے وہاں انہیں ملانے مطلب جوڑنے کے چکر میں لگے رہتے ہیں خیر گوئی مارئیے علامہ اور انکی فطرت کو ہم چند جوڑ توڑ ماہرین کا تعارف آپ لوگوں سے کرانے جا رہے ہیں۔
(1سیاسی جوڑ توڑ ماہرین :
سیاسی جوڑ توڑ شخصیتں سیاست شناش ہی نہیں زمانہ شناش اورا بن الوقت ہوتی ہیں وقت حالات اور موقع محل دیکھ کر اپنا رنگ اس تیزی کے ساتھ بدلتی ہیں انہیں دیکھ کر گرگٹ بھی شرم سے پانی پانی ہو جاتا ہے سیاسی جوڑ توڑ لوگ نئی نئی سیاسی پارٹیوں کی بنیاد ڈالتے ہیں جوں ہی انکے مقصد اور مفاد کو دھچکہ لگتا ہے فوراََ پارٹی توڑ بھی دیتے ہیں سیاسی پارٹیاں بنانے اور توڑنے میں یہ شخصیتں بے حد ماہر ہوتی ہیں فرض کیجئے اگر کلورام پکڑ دکھڑ پارٹی کاوزیر غذا ہے اسکی رشوت خوری اور گھپلے بازیوں کے خلاف پارٹی کے دیگر وزراء اور پارٹی ورکرس آواز اُٹھانے لگتے ہیں تو کلورام پکڑ دھکڑ پارٹی قائدین سے ناراض ہو کر فوراََ پارٹی اور عہدے سے استغفیٰ دے گا استغفیٰ دینے کے چند دنوں کے اندر ہی ایک نئی سیاسی پارٹی آل انڈیا "اُٹھاپٹک”تشکیل دینے کے بعد پکڑ دھکڑ پارٹی کے ناراض اراکین اسمبلی اور پارٹی ورکروں کو ورغلا کر اُٹھاپٹک پارٹی میں کھینچ لائے گا انجام اُٹھا پھٹک پارٹی تو مضبوط ہو جائے گی لیکن پکڑ دھکڑ پارٹی ٹوٹ کر بکھر جائے گی اسی لئے سیاسی قائدین اور پارٹی ورکرس سانپ بچھو سوائن فلو اور کورونا وائرس سے بھی اتنا خوف زدہ نہیں رہتے جتنا خوف انہیں جوڑ توڑ شخصیتوں سے ہوتا ہے۔ملک میں آئے دن سیاسی جماعتوں میں پھوٹ وزیر اعلیٰ اور وزیر آعظم کے خلاف احتجاج بند اور بغاوت وزراء کا ااستغفیٰ ریاستی حکومتوں کا زوال نئی سیاسی پارٹیوں کی تشکیل اسمبلی اور پارلیمنٹ میں ممبران اسمبلی اور ممبران پالیمان کے درمیان چیخ و پکار ہاتھا پائی اور توڑ پھوڑ جیسے قابل فخر کارناموں کے پس پشت جوڑ توڑ شخصیتوں کا ہی ہاتھ ہوتا ہے۔
(2ادبی جوڑ توڑ ماہرین :
اُردو ادب کا میدان بھی جوڑ توڑ شخصیتوں سے خالی نہیں ہے سچ بات تو یہ ہے کہ اُردو ادب کے میدان میں جو رنگینی چہل پہل حرکت اور برکت نظر آتی ہے یہ سب جوڑ توڑ شخصیتوں کے وجود کا ہی نتیجہ ہے ادبی جوڑ توڑ شخصیتں بڑی ادب نواز ہوتی ہیں جہاں جہاں تک شاعری اور ادب کی کرنیں پہنچتی ہیں وہاں وہاں جوڑ توڑ شخصیتں ضرور نظر آئیںگی ادبی جوڑ توڑ شخصیتوں کے بغیر مجال ہیکوئی پتہ ہلنے کی ہمت کرے گا مشاعرہ ہو کہ سیمینار ادبی اجلاس ہو کہ تعزیتی اجلاس جوڑ توڑ شخصیتوں کے مشوروں کے بغیر ممکن نہیں اگر شہر میں کل ہند مشاعرہ ہو رہا ہے اس مشاعرکے ڈائس پر شہر کے کہنہ مشق سینئر شعراء کے بجائے ملک کے کونے کھدروں میں موجود گائیگی اور اداکاری کے ماہر نوجوان مرد و خواتین نظر آتے ہیں تو اس کے پیچھے جوڑ توڑ شخصیتوں کا ہی ہاتھ ہوتا ہے اگر کسی سیمینار میں تعلیم یافتہ با علم اور با صلاحیت مقررین اور مقالہ نگاروں کے ساتھ چند کم علم کم فہم اور غائب دماغ دانشور نظر آتے ہیں تو اسکے پیچھے بھی جوڑ توڑ شخصیتوں کا ہی ہاتھ ہوتا ہے۔ شہر میں آئے دن اُردو انجمنین سماجی اور فلاحی تنظمیں اور ادارے بنتے اور ٹوٹتے ہوئے نظر آتے ہیں تو اسکے پس پشت بھی جوڑ توڑ شخصیتوں کا ہی ہاتھ ہوتا ہے جوڑ توڑ شخصیتوں کے ہاتھ بڑے لمبے ہوتے ہیں وہ سرکاری اداراں اور اکاڈمیوں تک پہنچ کر اپنے اثر و رسوخ کا بھر پور استعمال کرتے ہیں شعراء اور قلمکاروں کو ساہتیہ اکاڈمی ایوارڈ ، پدم شری اور پدم بھوشن ایوارڈ ز اور اعزازت سے محروم رکھنا یہ سب جوڑ توڑ شخصیتوں کی محنت اور مکار ی کا ہی نتیجہ ہوتا ہے۔
(3دینی جوڑ توڑ ماہرین :
دینی جوڑ توڑ شخصیتوں کو دینی خدمتگار بھی کہا جاتا ہے یہ لوگ عقائد کے پکے دماغ کے کچے ہوتے ہیں یہ لوگ دینی درس گاہوں یتیم خانوں اور بیت المال جیسے دینی اور امدادی اداروں کے چیرمین اور سکریٹری ہوتے ہیں چند دینی جوڑ توڑ شخصیتں مسجد کمیٹی میں بھی موجود ہوتے ہیں آج عقائد اور مسلک کی بنیادپر مسلمانوں میں جو اختلافات ہیں اس کے پیچھے جوڑ توڑ شخصیتں ہی ہوتی ہیں آج دُنیا میں کروڑوں کی تعداد میں مسلمان ہیں لیکن ایک مسلمان دوسرے مسلمان سے اس قدر دور نظر آتا ہے جس قدر زمین سے آفتاب اغیار بھگوان کے نام پر متحد ہو رہے ہیں مسلمان عقائد کے نام پر نہ صرف بکھر رہے ہیں اسلام دشمن طاقتوں کے ہاتھوں پٹ رہے ہیں جب بھی مسلمانوں پر فرقہ پرست حکومت کا عذاب نازل ہوتا ہے یا ہندو مسلم فسادات کا بازار گرم ہوتا ہے و مسلمان گھبرا کر عارضی طور پر متحد ہو جاتے ہیں احتجاجی جلسوں میں تمام عقائد اور مسلک کے علماء عالم دین اور مقررین کندھے سے کندھا ملا کر ڈائس پر تشریف فرما ہوتے ہیں نعرہ تکبئراللہ اکبر اتحاد ملت زندہ باد کے نعرہ لگائے جاتے ہیں جوں ہی حالات معمول پر آتے ہیں علماء کرام عالم دین اور مقرر اپنے اپنے مدرسوں اور دیڑھ انچ کی مساجد میں بیٹھ کر عقائد کی بنیاد پر کون جنتی ہے اور کون جہنمی اسکا فیصلہ کرتے ہیں بعض وقت عقائد اور مسلک کے اختلافات اتنے شدید ہوتے ہیں کی ایک مسلمان کے ہاتھ میں چپل ہوتا ہے تو دوسرے مسلمان کے ہاتھ میں جوتا ان چپلوں اور جوتوں کے پیچھے بھی جوڑ توڑ شخصیتوں کا ہی تو ہاتھ ہوتا ہے !!!!
Manzoor Viqar
Yadullah Colony
Gulbarga 585 104(Karnataka State)

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا