طلباء میںبڑھتا سائنسی رحجان، خوش آئند

0
0

جموں و کشمیر میں آئی آئی ایم سمیت دیگرسائنس اور انجنیئرنگ کالجز کا قیام اور ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی ان اداروں کی بڑھتی مانگ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ آج طلباء کا رحجان سائنس کی طرف کافی حد تک بڑھ گیا ہے جس کے چلتے زیادہ سے زیادہ ایسے اداروں کی ضرورت محسوس کی جا رہی ۔ طلباء میں سائنسی سوچ اور فکر کا پروان چڑھنا یقینا ملک کو ترقی کی طرف لے جانے میں اہم رول ادا کرسکتا ہے ۔کیو نکہ اس ڈیجٹیل دور میں جتنی سائنسی ترقی ہوگی اتنا ہی ملک بھی ترقی کرے گا ۔نیت نئی نئی ایجادات ہونگی جس سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع کھل کر سامنے آئے گے ۔ کیونکہ چند سائنس دانوں نے ماضی میں بھی اپنی سائنسی ایجادات اور تحقیقات سے ملک کا سر بلند کیا۔ وہیں ہندوستان میں ہر سال 28 فروری کا دن قومی سائنس کا دن کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ ہندوستانی ماہر طبیعیات سر سی وی رمن کی طرف سے 1928 میں دی گئی رامن ایفکٹ کی یاد منائی جا سکے۔ علاوہ ازیں اس دن کا مقصد ہماری روزمرہ کی زندگی میں سائنس کی اہمیت کو تسلیم کرنا اور معاشرے میں سائنسی مزاج کو فروغ دینا ہے۔کیونکہ اس بات سے کسی کو انکار نہیں کہ سائنس انسانی علم کو آگے بڑھانے، ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے اور عالمی چیلنجوں کا حل تلاش کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔وہیں قومی یوم سائنس ہندوستانی سائنسدانوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے اور نوجوان نسل کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں کیریئر بنانے کی ترغیب دینے کیلئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔جبکہ اس دن سائنسی تحقیق کو فروغ دینے کیلئے ملک بھر میں مختلف تقریبات، سیمینارز، ورکشاپس اور نمائشوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر اسکول، کالجیز، یونیورسٹیاں، اور تحقیقی ادارے اپنی سائنسی کامیابیوں اور اختراعات کو ظاہر کرنے کے لیے ان سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ وہیںسائنس اور ٹیکنالوجی کے مختلف پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہر سال قومی سائنس ڈے کا موضوع مختلف ہوتا ہے۔ یہ موجودہ سائنسی مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور سائنس کے ساتھ عوامی مشغولیت کی حوصلہ افزائی کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔کہا جائے تو قومی یوم سائنس سائنسی جذبے کا جشن ہے اور ہم جس دنیا میں رہتے ہیں اس کی تشکیل میں سائنس کا اہم کردار ہے۔ لہذا حکومتوں کو چاہئے کہ وہ جہاں سائنسی اداروں کا قیام کر رہی ہے وہیں سائنسی مضامین میں جو طلباء جانا چاہتے ہیں انہیں مختلف سرکاری پروگراموں اور فلو شپ کے ذریعہ مدد فراہم کرے تاوہ طلباء سائنی تحقیقات کے ذریعہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ بھی ڈال سکیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا