بھارت کا احتجاج ،پاکستانی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب
حملے میں جاں بحق جنگجوئوں کے ڈی این اے نمونے پاکستان کو فراہم کرنے کا فیصلہ
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍جنوبی قصبہ پلوامہ میں ضلع پولیس لائینز پر ہوئے فدائین حملے کے سلسلے میں مرکزی وزرات خارجہ نے نئی دہلی میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرتے ہوئے زور دار احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ سرحد پار سے ہو رہی دراندازی کو بند کیا جائے جبکہ حملے میں ملوث جنگجوئوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ قصبہ پلوامہ میں ضلع پولیس لائینز پر ہو ئے فدائین حملے کو لیکر مرکزی وزارت دفاع کے ترجمان نے نئی دہلی میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے احتجاج کیا ۔مرکزی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق گزشتہ ماہ کی 26تاریخ کو جیش محمد سے وابستہ جنگجوئوں نے پولیس لائنز پلوامہ میں فدائین حملہ کیا جس دوران آٹھ فورسزاہلکار ہلاک ہوئے ۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کے ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ہاتھ میں تھمایا گیا ۔ جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سرحد پار سے ہو رہی دراندازی کے روکھتام کیلئے اقدامات اٹھائے جبکہ حملے میں ملوث جنگجو تنظیم کے خلاف کارروائی عمل میں لائے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان پر واضح کردیا گیا ہے کہ وہ فدائین حملے کی فوری طورپر تحقیقات کریں اور ملوث جنگجوئوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لا کر انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ ترجمان کے مزید پاکستانی ہائی کمشنر کو بتایا گیا کہ اُن کا ملک دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ اب بھی پاکستان کی سرزمین بھارت مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ انہوں نے پاکستانی ہائی کمشنر پر واضح کیا کہ سرحد پار سے دراندازی مسلسل جاری ہے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف جلد از جلد کارروائی عمل میں لائی جانی چائے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ فدائین حملے میں جاں بحق جنگجوئوں کے ڈی این اے ٹیسٹ پاکستان کے حوالے کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اور تینوں جنگجو ئوں کا تعلق پاکستان سے تھا ۔