لازوال ڈیسک
راجوری// ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری، اوم پرکاش بھگت نے آج یہاں ضلع سطح کی جائزہ کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی جس میں مختلف شعبوں میں حکومت کے زیر اہتمام خود روزگار کے اقدامات اور کریڈٹ اسکیموں کے نفاذ کا جائزہ لیا گیا۔وہیں میٹنگ کے ایجنڈے میں لائن ڈپارٹمنٹس اور بینکوں کے ذریعے اسکیموں کے نفاذ کی صورتحال کی تفصیلی جانچ شامل تھی۔گہرائی سے تجزیہ کرتے ہوئے، میٹنگ نے اہم اشاریوں کے تحت حاصل ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جیسے کہ کریڈٹ ڈپازٹ ،سی ڈی تناسب، سالانہ کریڈٹ پلان پر عمل درآمد اور کسان کریڈٹ کارڈکے سی سی کے مختلف اسکیموں کے تحت کسانوں کی سیچوریشن، بشمول زراعت، جانوروں کی دیکھ بھال، اور بھیڑ پالن وغیرہ ۔جبکہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ضلع نے 30 ستمبر 2023 تک قابل ستائش 52.24 فیصد سی ڈی تناسب ریکارڈ کیا ہے۔وہیںمالی سال 2023-24 کے سالانہ کریڈٹ پلان اے سی پی کا سخت جائزہ لینے کے بعد، ڈی ڈی سی اوم پرکاش بھگت نے بینکروں کو ہدایت دی کہ وہ ترجیحی شعبے کو قرض دینے کو ترجیح دیں۔کے سی سی کے ذریعے متعلقہ شعبوں میں قرض کے بہاؤ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، میٹنگ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بالترتیب 2323 کیسز اور 71 کیسز اینیمل ہسبنڈری اور شیپ ہسبنڈری سیکٹر کے تحت تقسیم کیے گئے ہیں۔اسٹریٹ وینڈرز کے لیے خصوصی کریڈٹ سہولیات کی چھان بین سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پی ایم سواندھی اسکیم کے تحت 77 کیسز منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 32 کیسز پہلے ہی تقسیم کیے جاچکے ہیں۔ مزید برآں، این آر ایل ایم کے تحت 539 مقدمات کی منظوری دی گئی تھی، سبھی کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔