تنویر پونچھی
پونچھ// ریاست جموں و کشمیر کے ساتھ ضلع پونچھ میں بھی 2014 میں آۓ سیلاب نے جس انتہائی تباہی مچائی تھی اور عوام کو نقصان بھی اٹھانا پڑا تھا اس وقت دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ اب انتظامیہ جاگی ہے اور شائد مستقبل میں وہ ایسے حادثات کو روکنے میں قبل از وقت ہی آگے آ جایا کرے گی مگر اب ایسا لگتا ہے کہ یہ سب کچھ انتظامیہ کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے سیلاب کے بعد وہ علاقے جو دریا کی زد میں آ کر ویران ہو گے تھے اور بہت سارا مالی نقصان بھی ہوا تھا اور انتظامیہ نے اس کو ریڈ زون میں لا کر اس علاقے کو نو کنسٹرکشن زون ڈکلیئر کر دیا تھا مگر اب اسی ریڈ زون میں انتظامیہ کی آنکھوں کے سامنے اتنی زیادہ تعمیرات ہو چکی ہیں کہ اب اگر اس وقت کے سیل اب جیسی صورتحال بنتی ہے تو کروڑوں کے مالی نقصانات کے ساتھ ساتھ جانی نقصان بھی اٹھانا پڑیں گے جس کی ذمہداری صرف اور صرف ضلع انتظامیہ پر عائد ہو گی ان باتوں کا اظہار سید ناز علی شاہ نے روزنامہ لازوال سے بات کرتے ہو کیا انہوں نے مزید کہا کہ وہ مرکزی زیر انتظام علاقہ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ بذات خود اس معاملے میں دخل دیں اور یہاں پر ہونے والے کروڑوں کے نقصان کو بچائیں۔ غیر تعمیراتی زون میں ہو رہی تعمیرات کے متعلق جب ہمارے نمائندے نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے بات کی تو ان کا موبائل بہت دیر تک نیٹورک کوریج سے باہر آتا رہا جس کی وجہ سے ان سے بات نہ ہو پائی