کہاای سی آئی کے رہنما خطوط پر عمل کیے بغیر پیڈ نیوز سے خود کو روکیں
لازوال ڈیسک
راجوری// ضلع الیکشن آفیسر راجوری، اوم پرکاش بھگت نے آئندہ لوک سبھا انتخابات 2024 کی تیاریوں اور انتظامات کا خاکہ پیش کرنے کے لیے ایک جامع پریس بریفنگ طلب کی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے حال ہی میں انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ ، ضلع ایک ہموار اور منصفانہ انتخابی عمل کو آسان بنانے کے لیے کمر بستہ ہے۔ڈی ای او نے تمام سیاسی جماعتوں اور انتخابی عمل کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے والے امیدواروں کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ضلع راجوری دو پارلیمانی حلقوں پر مشتمل ہے جموں اور اننت ناگ راجوری، جس میں کل پانچ اسمبلی حلقے شامل ہیں جن میں نوشہرہ، راجوری، بدھل، تھنہ منڈی اور کالاکوٹ سدربنی شامل ہیں۔2011 کی مردم شماری کے مطابق ضلع کی کل آبادی 642,415 ہے، جس میں 484,632 ووٹرز مرد، خواتین اور تیسری جنس کے ووٹرز پر مشتمل ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ضلع 3,708پی ڈبلیو ڈی الیکٹرز کے ساتھ ایک قابل ستائش شمولیت کی کوشش کا مظاہرہ کرتا ہے۔
ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے مزید بتایا کہ ضلع میں شہری اور دیہی علاقوں میں 680 پولنگ سٹیشنوں پر مشتمل ایک مضبوط پولنگ انفراسٹرکچر ہے، 350 سٹیشنوں کی ویب کاسٹنگ اور شیڈو ایریاز کے لیے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مزید یہ کہ 15 ماڈل پولنگ سٹیشنز ہیں۔مناسب انسانی وسائل کو متحرک کیا گیا ہے جس میں 5 اے آر اوز، 680 بی ایل اوز، 27 زیڈ اوز اور 71 سیکٹر آفیسرز شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست، ضلع اور اسمبلی کی سطح کے ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے منعقد کیے جانے والے جامع تربیتی پروگرام انتخابی عملے کی اپنی ذمہ داریوں کو مؤثر طریقے سے انجام دینے میں اہلیت کو یقینی بناتے ہیں۔
ڈی ای او نے یقین دلایا کہ ووٹروں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے ووٹ ڈالنے کے تجربے کی سہولت کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنوں میں کم سے کم سہولیات جیسے کہ ریمپ، پینے کا پانی، فرنیچر، بجلی اور بیت الخلا فراہم کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ کافی ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی دستیاب ہیں، جو انتخابی عمل کی سالمیت اور شفافیت کو یقینی بناتے ہیں۔میڈیا والوں کو بھی ای سی آئی کے ایم سی سی رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے ایم سی ایم سی کمیٹیوں سے منظوری کے بعد اشتہارات کے لیے پرنٹ اور الیکٹرک میڈیا کا استعمال کرنے کے لیے حساس بنایا گیا۔ ان سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ ای سی آئی کے رہنما خطوط پر عمل کیے بغیر پیڈ نیوز سے خود کو روکیں۔