جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی نے ہندستان کے صدر رام ناتھ کووند پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت تین مہینہ سے زیادہ حراست میں رکھے گئے تمام بندیوں / سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کی جلد ہدایت دیں ۔ پینتھرس سربراہ اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر کو بھی واقف کرایا تھاکہ پی ایس اے اب ایک جائز قانون نہیں ہے اور نہ ہی اس کا استعمال کسی ہندوستانی شہری کو بغیر ایف آئی آر کے تین مہینہ سے زیادہ حراست میں رکھے جانے کے لئے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تمام لوگوں سمیت سابق اراکین اسمبلی، سابق ممبران پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو حراست میں رکھا جانا غیر قانونی، غیر آئینی اور من مانی ہے اور تین ماہ سے زیادہ حراست میں رکھے گئے تمام قیدی مناسب معاوضے کے حقدار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی قانون ہے، جس پر ان (بھیم سنگھ) اور دیگر پینتھرس پارٹی کے کئی قیدیوں کو ان کی غیر قانونی حراست کے لئے ہندستان کی سپریم کورٹ نے پچاس ہزار روپے کا معاوضہ دلایا تھا۔ لہذا انہوں نے ہندستان کے صدر پر، جو ہندستان کی سپریم کورٹ میں وکیل رہے ہیں، زور دیا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے خود مداخلت کریں، تاکہ سیاسی قیادت جموں و کشمیر کی نئی نسل کو منظم کر سکے، جس نے حکومت ہند کے جموں و کشمیر ریاست کے درجہ کو مرکز کے زیرانتظام علاقہ میں بدلے جانے کے فیصلے کو قبول نہیں کیا ہے۔ پینتھرس پارٹی کی جموں میں ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس میں پینتھرس چیئرمین ہرشدیو سنگھ، صدر بلونت سنگھ منکوٹیا، نائب صدر پی کے گنجو، مسعود اندرابی، جنرل سیکرٹری محترمہ انیتا ٹھاکر، مسز منجو سنگھ، بشارت علی وغیرہ نے شرکت کی۔ پینتھرس پارٹی نے ایک ہنگامی کانفرنس بھی منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا، جس میں تمام سیکولر، جمہوری اور یکساں خیالات والی سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے اور موجودہ نظام سے آزادی، بنیادی حقوق، سیاسی آزادی کو بچانے کے لئے کام کرنے کا اعلان کیا جائے گا، جس نے جموں و کشمیر کے تمام شہریوں کو ان کے سیاسی حقوق اور آزادی سے محروم کیا ہے