لازوال ویب ڈیسک
واشنگٹن، // امریکی ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس میں گزشتہ روز پہلا صدارتی مباحثہ منعقد کیا گیا مباحثے میں دونوں جانب سے بھرپور انداز میں ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کی گئی، ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس نے ملکی معیشت سمیت امیگریشن، اسقاط حمل، روس یوکرین جنگ، اسرائیل کے غزہ پر حملوں سمیت اہم داخلی اور خارجہ امور پر اپنے اپنے مؤقف بیان کرتے ہوئے عوام کو پارٹی منشور سے آگاہ کیا۔
اس مباحثے کا کیا نتیجہ رہا؟ اس حوالے سے امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے امریکی صدارتی مباحثہ میں کاملا ہیرس کی کارکرگی کو بہتر قرار دیا۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
جس کے ردعمل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مباحثہ جانبدار تھا، دونوں میزبان کاملا ہیرس کے ساتھ تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی مباحثے میں بار بار روکے جانے پر میزبانوں پر برہم ہوئے اور کہا کہ مجھے بات کرنے سے کئی بار روکا گیا مگر کاملا ہیرس مسلسل جھوٹ بولتی رہیں۔
یاد رہے کہ ریاست پنسلوینیا میں مباحثے کا اہتمام امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز نے کیا تھا جو90 منٹ تک جاری رہا۔ مذکورہ بحث میں کملا ہیرس کی پہنی ہوئی بالیوں کے حوالے سوشل میڈیا پر ایک شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا کہ یہ بالیاں نہیں بلکہ ہیڈ فونز ہیں جس کے ذریعے انہیں ہدایات دی جارہی ہیں، جو بعد ازاں غلط ثابت ہوئی۔