صارفین کو معیاری پانی اور بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائیـ:چیف سیکرٹری

0
0

پانی اور بجلی کی فراہمی کی صورتحال کا لیاجائزہ ؛عوام سے بنیادی سہولیات کے منصفانہ اِستعمال کی تلقین
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج جموں و کشمیر میں پانی اور بجلی کی فراہمی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔یہ میٹنگ حکومت کی جانب سے جاری گرمی کی لہر اور صارفین کو مقررہ شیڈول کے مطابق پینے کے پانی، آبپاشی اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اَپنائے گئے ردِّعمل کے طریقۂ کار کے پیش نظر طلب کی گئی تھی۔میٹنگ میں چیئرمین جے کے ڈبلیو آر آر اے ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جل شکتی ڈیپارٹمنٹ ، پرنسپل سیکرٹری بجلی، پرنسپل سیکرٹری خزانہ، کمشنرسیکرٹری مکانات و شہری ترقی محکمہ ، صوبائی کمشنر کشمیر ، صوبائی کمشنر جموں ، ضلع ترقیاتی کمشنروں ، کمشنرجے ایم سی، کمشنر ایس ایم سی، ایم ڈی جے پی ڈِی سی ایل ، ایم ڈی کے پی ڈِی سی ایل ، ایم ڈی جے جے ایم، ڈائریکٹران آئی ایم ڈی اور ریموٹ سنسنگ اور چیف اِنجینئران جل شکتی جموں و کشمیرکے علاوہ جل شکتی اور پی ڈِی ڈِی محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ آؤٹ سٹیشن افسروں نے بذڑیعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں حصہ لیا۔
دورانِ میٹنگ چیف سیکرٹری نے جہلم اور چناب کے اہم دریاؤں میں پانی کی موجودہ سطح کے بارے میں دریافت کیا اور بارشوں کی کمی کی وجہ سے گزشتہ برس کے مقابلے میں پانی کی سطح میں کمی کا موازنہ بھی کیا گیا جوکہ اِس برس تقریبا ً50 فیصد ہے۔اُنہوں نے جموںوکشمیر یوٹی میں جاری گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لئے اَقدامات کرنے کو کہا بالخصوص عوامی شکایات کو دور کرنے کے لئے ایک مؤثر ردِّعمل کا طریقۂ کار وضع کرنے کے لئے کہا۔چیف سیکرٹری نے جل شکتی اور مکانات و شہری ترقی محکموں کو ہدایت دی کہ وہ پانی کی بلا تعطل بالخصوص پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کرنے والے علاقوں میں فراہمی کو یقینی بنائیں۔اُنہوں نے موجودہ موسمی حالات کے پیش نظر مشینری اور بنیادی ڈھانچے دونوں کا جائزہ لینے پر زور دیا۔
اُنہوں نے زمینی ضروریات کے مطابق پینے اور آبپاشی کے پانی کی فراہمی کو بڑھانے کے لئے قلیل اور طویل مدتی اَقدامات کرنے کا مشورہ دیا۔چیف سیکرٹری نے ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ اَپنے متعلقہ اَضلاع میں بجلی اور پانی کی فراہمی کی صورتحال پر باقاعدگی سے رِپورٹ پیش کریں ،ضرورت پڑنے پر مسلسل مانیٹرنگ اور فوری کارروائی کو یقینی بنائیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ضلعی سطح پر کنٹرول روموں کو قائم کئے جائیں تاکہ ان علاقوں میں اشیائے ضروریہ سے متعلق شکایات کا فوری اَزالہ کیا جاسکے۔اَتل ڈولو نے پانی کے ٹینکروں کی تعیناتی کی ضرورت کا پتہ لگانے کی ہدایت دی تاکہ لوگوں کو پانی کی قلت کی وجہ سے کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اُنہوں نے ہدایت دی کہ دیہاتوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔اُنہوں نے یو ٹی میں موجودہ بجلی کے منظر نامے کا بھی جائزہ لیا۔ اُنہوں نے مشورہ دیا کہ عوام کو مقررہ شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جائے۔
اُنہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہنگامی منصوبوں کے ساتھ تیار رہے۔اِس موقعہ پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ جل شکتی نے جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لئے پانی کی موجودہ سطح ، سپلائی مینجمنٹ اور محکمہ کی مستقبل کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔اُنہوں نے بتایا کہ محکمہ نے پینے کے پانی اور آبپاشی کی فراہمی میں کمی کو دور کرنے کے لئے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے۔ اُنہوں نے اِنکشاف کیا کہ جہلم اور چناب کے دونوں دریاؤں میں اوسط گیج ریڈنگ میں کئی فٹ کی کمی واقع ہوئی ہے جس نے پورے یو ٹی میں پانی اور آبپاشی کی بہت سی سکیمیں مشکلات میں ڈال دی ہیں۔مزید برآں، انہوں نے میٹنگ کو گزشتہ تین ماہ کے دوران محکمہ کی جانب سے کئے گئے تخفیفی اَقدامات سے آگاہ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پانی کے غلط اِستعمال سے نمٹنے کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دینے کے علاوہ پانی کی قلت والے علاقوں میں ٹینکر سروسز کو خدمات فراہم کی گئی ہیں۔
میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ اِری گیشن سیکٹر میں زیادہ سے زیادہ بہاؤ کو ہیڈ ریگولیٹروں کی طرف موڑنے کے لئے عارضی ڈائیوریژن بنڈوں، پک اپ ویرز،متھو بنڈوں اور چینلائزیشن وغیرہ کی جارہی ہے۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ واربنڈی جیسے اقدامات سے زرعی کھیتوں کو باری باری پانی کی فراہمی اور کاشت کاروں کی شرکت اور مختلف ندی نالوں میں پانی کی مؤثر تقسیم کے لئے گیٹس کی مناسب ریگولیشن کو یقینی بنایا گیا ہے تاکہ یہاں کے شہریوں کو فوری مدد فراہم کی جاسکے۔اِسی طرح پرنسپل سیکرٹری پی ڈِی ڈِی نے میٹنگ کو جموںوکشمیر یوٹی میں بجلی کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی بڑا بحران نہیں دیکھا گیا ہے کیوں کہ جموں کے گرمی سے متاثرہ علاقوں میں ہماری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 200 میگاواٹ کی اِضافی سپلائی شامل کی گئی ہے۔مزید بتایا گیا کہ کے پی ڈِی سی ایل کی جانب سے میٹر والے علاقوںمیں تقریباً21 سے 24 گھنٹے اور نان میٹر علاقوں میں 18 سے 20 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ جموں میں شدید گرمی کے پیش نظر شیڈول ختم کیا گیا ہے۔ مزید کہا گیا کہ وہاں بجلی کی فراہمی کی صورتحال بہتر اور تسلی بخش ہے جہاں شکایات کی تعداد کم ہے۔اِس موقعہ پرعوام الناس سے اپیل کی گئی کہ وہ ان سہولیات کے کسی بھی قسم کے غلط استعمال سے گریز کریں اور ضلع ترقیاتی کمشنروں اور محکموں سے کہا گیا کہ وہ آن لائن بوسٹروںاور پانی کے دیگر غلط استعمال کے خلاف سختی سے کارروائی کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا