آئے روز مہنگائی اور بے روزگاری سے نبرد آزما عوام کی جیبوں پر کاری ضرب لگانے کے فیصلے ناقابل قبول:ـمنیش ساہنی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍شیو سینا (یو بی ٹی) جموں و کشمیر یونٹ نے چنینی-ناشری ٹول پلازہ پر ٹول وصولی کو دوگنا کرنے کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور اسے واپس لینے یا سڑکوں پر آنے کا انتباہ دیا ہے۔آج پارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں ریاستی سربراہ منیش ساہنی نے حکومت پر عوام کے مطالبات کے بالکل برعکس فیصلے لینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ٹول سے آزادی اور حکومت سے وصولی کی شرح کو دوگنا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز مہنگائی اور بے روزگاری سے نبرد آزما عوام کی جیبوں پر کاری ضرب لگانے کے فیصلے کئے جا رہے ہیں۔ عوام کے لیے بجلی اور پانی کے نرخوں میں اضافے، دکانداروں اور اسٹریٹ وینڈرز کے لائسنس کے نرخوں میں اضافے اور پراپرٹی ٹیکس کے بعد اب ناشری ٹول پلازہ پر ٹول کی وصولی اچانک دگنی کر دی گئی ہے۔ساہنی نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ٹول کی شرحوں اور تعداد پر بھی سوالات اٹھائے۔ساہنی نے کہا کہ جموں سے کٹرا مذہبی شہر (جہاں دنیا کی مشہور شری ماتا ویشنو دیوی کا دربار واقع ہے) تک 140 کلو میٹر سڑک پر تین ٹول پلازے بنائے گئے ہیں۔ اس سڑک کے راستے پر شری ماتا ویشنو دیوی کے آنے والے عقیدت مندوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ساہنی نے کہا کہ مالی سال کے آغاز میں ٹول کی شرح میں اضافہ کرنے کا پروویڑن ہے لیکن جموں و کشمیر میں تمام اصولوں پر غور کیے بغیر ٹول کو دوگنا کر دیا گیا ہے۔ ساہنی نے انتباہی لہجے میں خبردار کیا کہ اس اضافہ کو واپس لے لیں ورنہ سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ اس موقع پر خاتون ونگ کی صدر میناکشی چھبر، جنرل سکریٹری وکاس بخشی موجود تھیں۔