لداخ، جموں و کشمیر پر بریگیڈیئر مشرا کے بیان کی حمایت کی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍شیوسینا کی جموں و کشمیر یونٹ (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے مرکزی حکومت پر جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کرنے اور لداخ کے ’’تشریکرن‘‘کی سہولت فراہم کرکے ان کے ساتھ دھوکہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔آج یہاں پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منیش ساہنی صدر شیو سینا جموں و کشمیر نے بریگیڈیئر مشرا کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ ایک ریاست کو دو ریاستوں میں الگ کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے سے خود کو دھوکہ اور دھوکے میں مبتلا محسوس کر رہے ہیں۔ اس نے لداخ اور باقی جموں و کشمیر کے لیے مختلف قوانین نافذ کیے ہیں۔’’مرکز کے دو نمائندے مقامی لوگوں کے حقوق پر مختلف رائے کیسے رکھ سکتے ہیں؟ مرکز جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کرتے ہوئے لداخ کے لیے مختلف معیارات قائم کرکے دوہرا معیار مسلط کر رہا ہے‘‘ساہنی نے کہا۔ساہنی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو آرٹیکل 371 کے تحت تعلیم، ملازمتوں اور زمین کی ملکیت میں ریزرویشن کی خصوصی مراعات فراہم کرے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بریگیڈیئر مشرا کو جموں و کشمیر کا سربراہ مقرر کیا جائے۔کارگل میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر بریگیڈیئر مشرا نے کہا کہ لداخ میں صرف مقامی لوگ ہی نوکریوں کے اہل ہوں گے، ہم یہ کریں گے۔اس موقع پر جنرل سکریٹری وکاس بخشی، صدر کامگھر ونگ راج سنگھ، سکریٹری یوتھ راجیش ہنڈا موجود تھے۔