شیرخواربچہ پلنگ سے گرجائے تو کیا کریں

0
0

کراچی//نومولود اور شیرخوار بچے خصوصی دیکھ بھال چاہتے ہیں اور بچے کا پلنگ یا بلندی سے گرجانا والدین کے لیے ڈراو¿نا خواب ہوتا ہے۔ تاہم اکثر حالات میں بچے کو کوئی پریشان کن نقصان نہیں پہنچتا تاہم کبھی کبھار بچے کو ایسی دماغی اور جسمانی چوٹ لگ سکتی ہے جس کے بعد فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔اس مضمون میں والدین کے لیے مفید معلومات پیش کی جارہی ہیں جو انہیں ایسے واقعات کو بہترطور پر سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ااگر خدانخواستہ بچہ پلنگ یا جھولے سے زمین پر آگرے تو اس ضمن میں والدین کو صبروتحمل سے کام لیتے ہوئے کسی منفی ردِ عمل سے دور رہنا چاہیے۔اس کے بعد بچے کو اٹھائیے اور اگر درج ذیل علامات کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔بچے کا بے ہوش ہوجانا۔خون کا ذیادہ بہاو¿۔بچہ بے قرار ہوکر رورہا ہو اور خاموش نہ ہوتا ہو۔یرخوارطفل کے گرنے کی آواز سے نوٹ کریں کہ آیا اسے کوئی چوٹ تو نہیں لگی ہے۔بچے کا سینہ، بازو، کمر، ٹانگوں اور خصوصاً چہرے اور سر پر خراش، گومڑ یا کسی قسم کے نشان کو نوٹ کرنے کی کوشش کیجئے۔اگر اوپربیان کردہ تمام کیفیات میں سے ایک بھی نہ ہوں تو بچے کو آرام دہ انداز میں لیٹا کر کم از کم 15 منٹ تک اس کا بغور جائزہ لیجئے۔ اگر آپ کوئی غیرمعمولی تبدیلی نوٹ نہیں کرتے تو اطمینان رکھیں کہ معاملات ٹھیک ہیں۔ تاہم بچہ ایک یا دو گھنٹے بعد بھی قے کرسکتا ہے اور اس صورت میں اسے اسپتال لے جانا ضروری ہے۔شیرخواربچے کے گرنے کی صورت میں اوپربیان کردہ علامات کے علاوہ یہ کیفیات بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔ یہ علامات انتہائی پیچیدہ ہوسکتی ہیں جنہیں ہرگز نظر اندازنہ کیجئے۔۔قے کرنا۔بہت سونا۔بہت دیر تک خاموش رہنا،کھانے سے انکار۔حال ہی میں سیکھے کچھ امور کو بھول جانا۔آنکھوں اور کانوں سے مائع کا اخراج۔سرمیں گڑھا پڑجانا۔معمول سے کم سانس لینا۔ان علامات میں سے کسی بھی ایک کیفیت میں بچے کو فوری طور پراسپتال لے جائیں اور ڈاکٹر کو تمام احوال سے آگاہ کیجئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا