یہ ایکٹ معاشرے میں مذہبی تقسیم پیدا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے:جتیندر چودھری
یو این آئی
اگرتلہ؍؍ تریپورہ کے اپوزیشن لیڈر اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے ریاستی سکریٹری جتیندر چودھری نے بدھ کو مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل مذہبی خطوط پر ووٹوں کو پولرائز کرنے کے لیے شہریت قانون ترمیمی ایکٹ (سی ایاے ) نافذ کر دیا گیا ہے۔چودھری نے کہا کہ پورا ملک سی اے اے کے خلاف ہے کیونکہ یہ ہمارے آئین کے مطابق نہیں ہے۔ اسے 2019 میں منظور کیا گیا تھا، لیکن پچھلے چار سالوں سے ردعمل کے خوف کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ اس پر عمل درآمد نہیں کر سکے۔ اب، عام انتخابات سے عین قبل، اسے صرف ہندوؤں کے جذبات بھڑکانے کے لیے لاگو کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آئین نے بغیر کسی مذہبی تعصب کے سب کو مساوی حقوق دیئے ہیں اور ملک کو دنیا بھر میں ‘سیکولر’ کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ کسی بھی شہری کو ملک میں زمین کی خریداری سمیت کسی بھی انتظامی کام میں اپنے مذہبی عقیدے کا ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جو ہندوستان کے انضمام کا حسن رہا ہے، لیکن سی اے اے نے اس کے لیے خطرہ پیدا کر دیا ہے۔مسٹر چودھری نے کہاکہ "نئے ترمیم شدہ قانون میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں کے علاوہ ہر کسی کو شہریت دی جائے گی، جو کہ آئین کی سیکولر روح کی خلاف ورزی ہے اور ملک کی ترقی کے لیے مشکلات پیدا کرے گی۔” انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ معاشرے میں مذہبی تقسیم پیدا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔