یواین آئی
نئی دہلی؍؍کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کو اگنی ویر کے اہل خانہ اور باقاعدہ فوجیوں کے شہید ہونے پر دی جانے والی مدد میں فرق کرنے پر حکومت کی تنقید کی اور کہا کہ شہادت پر امتیازی سلوک شہید کی توہین ہے۔ اس لیے سپاہی کی قربانی کا احترام کیا جانا چاہیے، امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔مسٹر گاندھی مودی حکومت کی اگنی ویر اسکیم کی مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگنی ویر کی شہادت کے بعد بھی ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہادت میں کوئی فرق نہیں، اس لیے شہداء کے خون میں تفریق نہیں ہو سکتی۔کانگریس لیڈر نے ٹویٹ کیا، "شہیدوں کی قربانی میں امتیاز ان کی توہین ہے۔ ہر شہید کے خون کی یکساں قیمت ہونی چاہیے۔”اس کے ساتھ ہی مسٹر گاندھی نے اگنی ویر اور باقاعدہ سپاہیوں کی قربانی کے بعد خاندانوں کے لیے سہولیات میں فرق کے حوالے سے ایک چارٹ بھی پوسٹ کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اگنی ویر کی شہادت پر 48 لاکھ روپے کا انشورنس ہے جب کہ ریگولر سپاہی کے لیے 75 لاکھ روپے ہے۔ اگنی ویر کے خاندان کو چار سال کی بقایا تنخواہ ملے گی، جب کہ ایک عام فوجی کے خاندان کو یہ سہولت فوجی کی ریٹائرمنٹ کی مدت تک ملے گی۔ اسی طرح اگنی ویر کے لیے ایکس گریشیا رقم 44 لاکھ روپے اور ریگولر کے لیے 55 لاکھ روپے ہے، وار کیزولٹی ویلفیئر فنڈ دونوں کے لیے 8 لاکھ روپے ہے جبکہ گریجویٹی، فیملی پنشن، ملٹری ویلفیئر فنڈ، صحت کی سہولیات، کینٹین کی سہولت ٹیوشن اور ہاسٹل کی تعلیم۔ فوج میں ریزرویشن، ملازمت میں ریزرویشن جیسی سہولیات اگنی ویر کے لیے دستیاب نہیں ہیں، جب کہ ریگولر سپاہیوں کے لیے 20 لاکھ روپے تک کی گریجویٹی، فیملی پنشن، تنخواہ کا 100 فیصد، کینٹین صحت کی سہولیات وغیرہ مفت ہیں۔