pic dr shohab
لازوال ڈیسک
جموں//شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں ”شاعرسے ملاقات“سلسلہ کے تحت عالمی شہرت یافتہ شاعرخوشبیرسنگھ شاد طلباءسے روبروہوئے۔ اس دوران پروگرام کی صدارت برصغیرکے نامورشاعرعرش صہبائی نے کی جبکہ رجسٹرارجموں یونیورسٹی ڈاکٹرمیناکشی کیلم مہمان خصوصی اورپنجابی کے نامورافسانہ نگار خالدحسین مہمان ذی وقارتھے ۔اس دوران صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک بھی ایوان صدارت میں شامل تھے۔پروفیسرشہاب عنایت ملک نے استقبالیہ خطاب میں مہمان شاعرکاشرکاءسے تعارف کرایا۔ انہوں نے کہاکہ خوشبیرسنگھ شاد ایک شاعرکی حیثیت سے دُنیابھرمیں گھومتے ہیں اوران کی شاعری عالمی سطح پر قدرکی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے۔پروفیسرشہاب عنایت ملک نے کہاکہ خوشبیرسنگھ شاد مشاعرے کے شاعرنہیں ہیں اوراُردوشاعری کے فن پردسترس رکھتے ہیں ۔انہوں نے شاعرموصوف کے کچھ شعربھی شرکاءکے سامنے پیش کئے۔خوشبیرسنگھ شاد نے کہاکہ میراجنم سیتاپوراُترپردیش میں ہوااورمیرے والد انجینئرتھے جوبعدمیں لکھنو¿ میں قیام پذیرہوئے۔انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے دیوناگری سکرپٹ میں اُردوشاعری لکھی لیکن بعدمیں 40سال کی عمرمیں اُردورسم الخط سیکھااوراسی زبان میں شاعری کووسیلہ اظہاربنایا۔انہوں نے بتایاکہ میرے اب تک 8شعری مجموعے شائع ہوکراُردودنیامیں دادوتحسین حاصل کرچکے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ متعددسرکاری اورغیرسرکاری تنظیموں نے انہیں اُردوشاعری کی ترقی کے حوالے سے اعزازات سے بھی نواز ا ہے۔خوشبیرسنگھ شاد نے اپناشرکاءکے ساتھ مشترک کیاجس سے شرکاءپروجدساطاری ہوگیا اورانہیں خوب داد دی گئی ۔بعدازاں طلباءنے مہمان شاعرسے متعددسوالات بھی پوچھے جن کاانہوں نے جوابات دے کرطلباءکومطمئن کیا۔ڈاکٹرمیناکشی کیلم اورخالدحسین نے شعبہ اُردوکو’شاعرسے ملاقات ‘سلسلہ کے تحت عالمی یوم خواتین کے موقعہ پر ناموراُردوشاعرکومدعوکرنے کےلئے مبارکبادپیش کی۔انہوں نے خوشبیرسنگھ شاد کی شاعری کی داددیتے ہوئے انہیں عصرحاضرکاقدآورشاعرقراردیا۔اپنے صدارتی خطاب میں عرش صہبائی نے صدرشعبہ اُردوپروفیسرشہاب عنایت ملک کی پے درپے ادبی سرگرمیوں کے انعقادکےلئے کاوشوں کوسراہا۔ انہوں نے پروگرام کوکامیاب قراردیا۔انہوں نے اُمیدظاہرکی کہ عالمی شہرت یافتہ شاعرخوشبیرسنگھ شاد کے شعبہ اُردوکے طلباءسے روبروہونے کافائدہ طلباءکوہوگا۔ عرش صہبائی نے بھی اپنامختصرکلام پیش کیا۔اس دوران پروگرام کی نظامت ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس نے انجام دی جبکہ شکریہ کی تحریک ڈاکٹرمحمدریاض احمدنے پیش کی۔ پروگرام میں کثیرتعدادمیںطلبائ،اسکالرز، فیکلٹی ممبران اورسول سوسائٹی ممبران بشمول اسیرکشتواڑی،بشیربھدرواہی،ڈاکٹرٹی،آررینہ، ظاہربانہالی، پیارے ہتاش ودیگران شامل تھے۔