عقیدے اور بھروسے کے بل بوتے پر ملک میں کاروباری نمو کی لازوال معیشت بڑی مقدار میں کئی نئے کاروبار پیدا کر رہی ہے:کھنڈیلوال
یواین آئی
نئی دہلی؍؍22 جنوری کو اجودھیا میں بھگوان شری رام مندر کی پران پرتیشٹھا تقریب کی وجہ سے ملک بھر میں ایک لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) نے پہلے 50 ہزار کروڑ روپے کے کاروبار کا اندازہ لگایا تھا، لیکن جس طرح سے دہلی سمیت پورے ملک میں لوگوں میں شری رام مندر کے حوالے سے زبردست جوش و خروش اور کچھ کرنے کا ماحول پیدا ہوا ہے اورملک کے 30 شہروں سے موصولہ فیڈ بیک کے پیش نظرکیٹ نے آج اپنے تخمینے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مندر کے لیے قومی سطح پر یا پورے ملک میں کی جا رہی تیاریوں کو دیکھتے ہوئے اب ایک لاکھ کروڑ سے زیادہ کی خریداری کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔کیٹ کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے اسے ملک کی کاروباری تاریخ کا ایک نادر واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عقیدے اور بھروسے کے بل بوتے پر ملک میں کاروباری نمو کی یہ لازوال معیشت بڑی مقدار میں کئی نئے کاروبار پیدا کر رہی ہے۔ایک لاکھ کروڑ روپے کے تخمینہ کی بنیاد کے بارے میں، مسٹرکھنڈیلوال نے کہا کہ شری رام مندر کے تئیں تاجروں اور دیگر طبقوں کی محبت اور لگن کی وجہ سے، ملک بھر میں 22 جنوری تک کاروباری تنظیموں کی طرف سے تقریباً 30 ہزار سے زیادہ مختلف پروگرام منعقد ہونے جا رہے ہیں، جس میں بازاروں میں شوبھا یاترا، شری رام پیدل یاترا، شری رام ریلی، شری رام پھیری، اسکوٹر اور کار ریلی، شری رام چوکی سمیت کئی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ بازاروں کو سجانے کے لیے شری رام جھنڈے، پٹاخے، ٹوپی، ٹی شرٹس، رام مندر کی ا?کرتی کے پرنٹ کئے کرتے وغیرہ کی بازار میں زبردست مانگ ہے، جب کہ جس طرح سے شری رام مندر کے ماڈلز کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اس کے پیش نظرملک بھر میں 5 کروڑ سے زائد ماڈلز فروخت ہونے کا امکان ہے۔ ماڈل کی تیاری کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں دن رات کام جاری ہے۔ بڑے پیمانے پر میوزیکل گروپس، ڈھول، تاشے، بینڈ، شہنائی، نفیری وغیرہ بجانے والے فن کار ا?ئندہ دنوں کے لئے بک کئے گئے ہیں، وہیں شوبھا یاترا کے لئے جھانکیاں بنانے والے کاریگروں اور فنکاروں کو بھی کافی کام ملا ہے۔ ملک بھر میں مٹی اور دیگر اشیاء سے بنے کروڑوں چراغوں کی مانگ ہے۔ بازاروں میں رنگ برنگی لائٹنگ، پھولوں کی سجاوٹ وغیرہ کے انتظامات بھی بڑے پیمانے پر کئے جا رہے ہیں۔ ان سب کے ساتھ، بھنڈارے وغیرہ کے انعقاد سے سامان اور خدمات کے ذریعے 1 لاکھ کروڑ روپے کی تجارت ہونے کی امید ہے۔دہلی میں منعقد ہونے والے پروگراموں کے بارے میں مسٹرکھنڈیلوال نے کہا کہ اگلے ایک ہفتے میں دہلی کے بازاروں میں 200 سے زیادہ شری رام سمواد پروگرام ہوں گے، جب کہ تقریباً 1000 سے زیادہ شری رام چوکی، شری رام کیرتن، شری سندرکانڈ کا پاٹھ، 24 گھنٹے کا اکھنڈ رامائن پاٹھ، 24 گھنٹے کا اکھنڈ دیپک پرجولن، بھجن سندھیا سمیت بڑے پیمانے پر مذہبی پروگرام ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اگلے ایک ہفتے میں دہلی کے 200 سے زیادہ بڑے بازاروں اور بڑی تعداد میں چھوٹے بازاروں میں شری رام کے جھنڈوں اور لڑیوں سے سجایا جائے گا اور ہر بازار میں برقی لائٹس لگائی جائیں گی۔ دہلی کے مختلف بازاروں میں 300 سے زیادہ شری رام پھیری اور شری رام پد یاترا کے پروگرام منعقد کیے جائیں گے، جبکہ دہلی کے تمام بازاروں اور تاجروں کے گھروں اور دکانوں پر لاکھوں مٹی کے چراغ روشن کیے جائیں گے۔ مختلف انجمنیں اپنے اراکین کو 5 یا 11 دیپک فراہم کر رہی ہیں۔ 500 سے زائد ایل ای ڈی اور ساؤنڈ سسٹم لگائے جائیں گے، جبکہ 300 سے زائد مقامات پر ڈھول، تاشے اور نفیری بجائی جائیں گی اور بازاروں میں 100 سے زائد شری رام شوبھا یاترا نکالی جائیں گی، جن میں نہ صرف جھانکیاں ہوں گی، بلکہ بہت سی شوبھا یاتراؤں میں خواتین روایتی لباس میں اپنے سر پر شری رام لکھن رکھ یاترا میں حصہ لیں گی۔ دہلی کے کئی بازاروں میں لوک رقاصوں اور لوک گلوکاروں کے پروگرام ہوں گے جس کے لیے ورنداون اور جے پور سے فنکاروں کو بلایا جا رہا ہے۔ شری رام مندر کے ماڈل کئی بازاروں میں لگائے جائیں گے۔