شالبی ہسپتال موہالی نے کڈنی ٹرانسپلانٹ اور گھٹنے کی تبدیلی کے لیے جدید خدمات کا آغاز کیا

0
0

ہم عطیہ دہندگان اور وصول کنندگان کے لیے خطرے کی سطح بندی پر مبنی ایک جدید مدافعتی نظام کی بھی پیروی کرتے ہیں:ڈاکٹر پربھجوت
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ شالبی ہسپتال موہالی نے حال ہی میں اپنے جدید ترین کڈنی کیئر یونٹ کا افتتاح کیا، جو خطے میں گردے کی پیوند کاری کی خدمات کے میدان میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ واضح رہے فورٹس ہسپتال، موہالی میں کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر پریادرشی رنجن اور پی جی آئی چندی گڑھ کے سابق ایچ او ڈی ڈاکٹر کے ایل گپتا کی سربراہی میں، یہ یونٹ پہلے ہی کامیاب گردے کی پیوند کاری کا ایک سلسلہ حاصل کر چکا ہے۔
واضح رہے مذکورہ ہسپتال کو ایک اختراعی طریقہ ہے، جس سے ہم آہنگ عطیہ دہندہ کے بغیر مریضوں کو ABO غیر مطابقت پذیر/ تبادلہ یا فوت شدہ عطیہ دہندہ کے طریقہ کار کے ذریعے گردے کی پیوند کاری سے فائدہ اٹھانے کی اجازت ملتی ہے۔اس موقع پرشالبی ہسپتال، موہالی کے ڈپٹی سی ای او ڈاکٹر پربھجوت سنگھ نے ڈاکٹر رنجن کی مہارت اور لگن کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، ‘‘جموں خطے کے مریضوں کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی ڈاکٹر رنجن کے کامیاب گردے کی پیوند کاری سے ٹھیک ہو چکی ہے اور وہ یہاں کا ایک بہت جانا پہچانا نام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عطیہ دہندگان اور وصول کنندگان کے لیے خطرے کی سطح بندی پر مبنی ایک جدید مدافعتی نظام کی بھی پیروی کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں کم سے کم مسترد ہونے کے واقعات کے ساتھ تقریباً 100 فیصد کامیابی کی شرح ہوتی ہے۔ واضح رہے ہسپتال ٹرانسپلانٹ کے بعد ایک فٹنس پروگرام بھی چلاتا ہے جسے "ٹرانس کیئر” کہا جاتا ہے، جس کا مقصد لمبی عمر میں اضافہ، پٹھوں کے بڑے پیمانے پر تحفظ، اور امیونوسوپریشن کے مضر اثرات کو کم کرنا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا