کہاانتخابات کی تاریخوں کا اعلان دہلی میں سیکیورٹی جائزہ میٹنگ کے بعد ہوگا؛جموںو کشمیر کی سیاسی جماعتیں جلد انتخابات کی خواہاں
جان محمد
جموں؍؍چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی ) راجیو کمار نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کی حتمی تاریخیں دہلی میں سیکیورٹی کی ضروریات کا جائزہ لینے کے بعد اعلان کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو جلد از جلد منعقد کرنے کے لیے پرعزم ہے اور تشدد کی چھوٹی کوششیں انتخابات کی عمل کو رکاوٹ نہیں ڈال سکتی ہیں۔
یہاں جموں میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے، سی ای سی نے کہا کہ وہ جموں خطے میں کچھ دہشت گرد حملوں کے پیش نظر ’’مرغی اور انڈے‘‘کی صورتحال نہیں دیکھنا چاہتے۔ ’’ہمارے فورسز اس صورت حال سے نمٹنے کے قابل ہیں۔ ہم انتخابات کے عمل کو رکاوٹ نہیں ڈالنے دیں گے،‘‘۔ انہوں نے کہا’’جہاں تک حتمی تاریخوں کا تعلق ہے، ہم دہلی میں سیکیورٹی کی ضروریات کا جائزہ لے کر پولنگ کی تاریخیں اعلان کریں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں جلد انتخابات چاہتی ہیں اور ان کا فیڈ بیک یہ ہے کہ اگرچہ کچھ سیکیورٹی چیلنجز ہیں لیکن وہ پرامن انتخابات کے لیے تیار ہیں۔ سی ای سی نے کہا کہ انہوں نے سری نگر اور جموں میں سیاسی جماعتوں سے ملاقات کی تھی اور وہ لوک سبھا انتخابات کی پرامن انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی تعریف کرتے ہیں۔سی ای سی نے وضاحت کی کہ 2022 کے مئی میں جموں و کشمیر کی حد بندی کے بعد، جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ پارلیمنٹ میں منظور ہوا، اور فوراً بعد انتخابات کی تیاری شروع کی گئی۔’’لوک سبھا انتخابات مکمل ہو چکے ہیں اور امرناتھ یاترا جاری ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں انتخابات میں شرکت کر کے تاریخ رقم کی،‘‘انہوں نے کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں نے ووٹنگ بوتھوں کی دو کلومیٹر کے دائرے میں ہونے اور سی سی ٹی وی کوریج کی درخواست کی تھی، جو کہ پوری کی جا چکی ہے۔ ’’ہم نے انہیں بتایا کہ ان دونوں مطالبات کو پورا کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں،‘‘ انہوں نے کہا۔سی ای سی نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کوئی داخلی یا خارجی قوت جموں و کشمیر میں انتخابات کو ملتوی نہیں کر سکتی۔ ’’جموں و کشمیر کے عوام بغاوت کرنے والی قوتوں کو مناسب جواب دیں گے،‘‘ انہوں نے کہا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی جماعتوں نے ایک سطحی میدان اور سیاستدانوں کی سیکیورٹی کے احاطے کے لیے درخواست کی تھی۔ ’’ہم نے نوٹس لیا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ایک سطحی میدان ہو اور سیاستدانوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے تاکہ وہ اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق انجام دے سکیں،‘‘سی ای سی نے کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ووٹنگ اسٹیشنز کو آخری لمحے پر اکٹھا نہ کیا جائے، اور ’’ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ صرف چند جغرافیائی وجوہات کی بناء پر ہی بوتھوں کو اکٹھا کیا جائے۔‘‘۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کااعلیٰ سطحی وفد چیف الیکشن کمشنرراجیو کمارکے ہمراہ جموں وکشمیرکے دوروزہ دورے پر8اگست کوسرینگرواردہواتھا جہاں اُنہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں کے وفود کیساتھ ملاقاتیں کیں اورانہیں غور سے سنا۔بعد ازاں ضلع ترقیاتی کمشنروں اور ایس ایس پیز کیساتھ بھی ایک نشست کاانعقادکیاگیا اور تازہ ترین سیکورٹی وچناوی تیاریوں کاجائزہ لیا۔اپنادورہ سمیٹتے ہوئے 9اگست یعنی جمعہ کو الیکشن کمیشن جموں پہنچاجہاں سیاسی جماعتوں کیساتھ ملاقاتیں کیں اورپولیس وسیول انتظامیہ کیساتھ بھی گفت وشنیدہوئی ،بعدازاں پریس کانفرنس کاانعقادکیاگیاجس کے بعد وفدواپس نئی دہلی لوٹ گیاجہاں آئندہ دِنوں میں سیکورٹی جائزہ میٹنگ کاانعقادکیاجائیگااوریقینی طورپراس کے بعد اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کااعلان کیاجاسکتاہے۔