جموں و کشمیر کے متعلق مرکز کی جانب سے راجیا سبھا میں لائے جارہے بلوں پر اس سیشن میں بحث جاری ہے جس میں کئی ایک اعداد و شمار ملک کی عوام کو بتائے ہیں مرکزی حکومت نے گزشتہ روز راراجیا سبھا میں بتایا اس کی پالیسیوں نے جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے کو مضبوط کیا ہے اور اس سال صرف 11 مہینوں میں ریکارڈ دو کروڑ سیاحوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کا دورہ کیا ہے۔وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں ضمنی سوالات کے جواب میں کہا کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد رواں سال کے آخری 11 مہینوں میں دو کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کی سیاحت کی ، جو کہ تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی ایوان میں موجودگی کے دوران مسٹر ریڈی نے کہا کہ مسٹر مودی پوری دنیا میں ہندوستان کے سیاحت کے سفیر ہیں۔ وہ جس ملک کا بھی دورہ کرتے ہیں، وہ خاص طور پر ہندوستان میں سیاحت کے بے پناہ مواقع کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حال ہی میں ختم ہونے والی G20 سربراہی کانفرنس کے دوران ہندوستان میں سیاحت کے امکانات پر خصوصی توجہ دی گئی اور ملک بھر میں کانفرنس کے اجلاس منعقد کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے مثبت نتائج میں سے ایک یہ ہے کہ ملک کے سیاحتی شعبے کو بھی اس سے خاطرخواہ فائدہ ہوا۔ایک دیگر سوال کے جواب میں مسٹر ریڈی نے کہا کہ حکومت ہند اب ملک میں ہوٹل نہیں کھول رہی ہے بلکہ یوتھ ٹورازم کلبوں کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ملک کے مختلف اداروں میں 35 ہزار یوتھ ٹورازم کلب کھولے جا چکے ہیں۔سیاحت کا شعبہ یہاں مرکز کے زیر اہتمام خطوں میں وقت مفلوک الحالی کا شکارہے بہت سارے ایسے علاقے ہیں جوکہ سیاحتی اعتبار سے عوام کی نظر میں بہت اعلیٰ مقام رکھتے ہیں لیکن اس سلسلے میں حکومت کی نظر وہاں تک ابھی نہیں پہنچی ہے اس میں کوئی شک نہیںکے اس شعبے میںکام ہوا ہے لیکن سیاحتی مقامات بہت سارے ابھی توجہہ کے طالب ہے مرکزی حکومت اور ریاستی انتظامیہ کو بڑے پیمانے پر سیاحی مقامات کے فروغ کے لئے کام کرنا چاہیے جس سے دعوئوں کے سچ ہونے کے ساتھ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا