سی بی آلی کے حوالے کرنے کا بنگال حکومت کو ہدایت دی
یواین آئی
کلکتہ ؍؍ترنمول کانگریس کے برطرف لیڈر شاہجہاں شیخ کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے بنگال حکومت کو شاہجہان شیخ کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ منگل کو ترنمول کانگریس حکومت نے سندیش کھالی سے متعلق ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا۔ بدھ کو جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے کہا کہ اگر ریاست چاہے تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے رجوع کر سکتی ہے۔
منگل کو چیف جسٹس ٹی ایس شیواگنم کی قیادت والی کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویڑن بنچ نے گرفتار شاہجہان کوشام ساڑھے چار بجے تک مرکزی ایجنسی کے حوالیکرنے کا حکم دیاتھا۔ اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس کی ڈویڑن بنچ نے 5 جنوری کو ای ڈی اہلکاروں پر حملے کے معاملے میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کے لیے سنگل بنچ کی طرف سے دی گئی ہدایت کو بھی مسترد کر دیا۔ اس دوران سی بی آئی کے اہلکار منگل کی دوپہر شاہجہان کو تحویل میں لینے کے لیے بھوانی بھون پہنچی۔
تاہم سی آئی ڈی نے شاہجہاں شیخ کو حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔سی بی آئی دو گھنٹے تک سی آئی ڈی کے دفتر میں روکی رہی۔ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کا رخ کیا ہے۔ دوسری جانب منگل کو ریاستی حکومت کی جانب سے وکیل ابھیشیک مانو سنگھوی نے سپریم کورٹ میں فوری سماعت کی درخواست کی جسے مسترد کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ریاست کے وکلاء چیف جسٹس کی عدالت میں جاکر دستاویزات جمع کریں۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی اور اس کے خلاف ریاست کی اپیل پھر چیف جسٹس کو پیش کی گئی۔
ریاست نے بدھ کو سپریم کورٹ میں کہا کہ یہ مقدمہ قواعد کے مطابق تحریری طور پر دائر کیا گیا ہے۔ لیکن عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ایسی درخواست چیف جسٹس کی بنچ کے پاس جانا چاہیے۔ دوسری طرف ای ڈی نے عدالت کے حکم کو نہ ماننے کے الزامات کے ساتھ دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ عدالتی حکم کے بعد مرکزی ایجنسی کو شاہجہاں کو تحویل میںلینے پہنچی مگرا نہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔
5 جنوری کو ای ڈی کے افسران پر سندیش کھالی کے سربیریا میں واقع شاہجہان کے گھر جانا پڑا اور راشن معاملے کی جانچ کے دوران ان پر حملہ ہوا۔ ای ڈی کے تین اہلکاروں کو شدید چوٹوں کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے اہلکاروں سے مبینہ طور پر فون، لیپ ٹاپ اور نقدی بھی ضبط کرلیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد نیاجت تھانے کی پولیس نے از خود اس معاملے مقدمہ درج کر لیا۔ بعد ازاں ای ڈی او نے تھانے میں شکایت درج کرائی۔ دوسری طرف شاہجہاں کے گھر کے نگراں نے ای ڈی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس جئے سین گپتا کی بنچ نے ای ڈی کی طرف سے دائر کئے گئے کیس اور پولس کی طرف سے از خود دائر کئے گئے کیس کے درمیان تضاد پایا۔ یہ ہدایت دی گئی کہ سی بی آئی اور ریاستی پولیس مشترکہ طور پر ایک سیٹ تشکیل دیں گے اور کیس کی تحقیقات کریں گے۔ لیکن ای ڈی نے اس حکم کے خلاف چیف جسٹس کی بنچ سے رجوع کیا۔ ریاست نے حکم کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا۔ 7 فروری کو چیف جسٹس کے بنچ نے سیٹ کی تشکیل اور تحقیقات پر حکم امتناعی دے دیا۔ اس کے بعد منگل کو ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ شاہجہاں کو شام ساڑھے چار بجے تک سی بی ا?ئی کے حوالے کیا جائے۔