’سپریم کورٹ میں لڑ جھگڑ کر ہم نے یہ الیکشن کروائے‘

0
0

ریاستی درجے کی بحالی کی خاطر بھی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے :عمر عبداللہ

یواین آئی

سری نگر؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے آج شوپیان اور وچی میں چناوی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پی ڈی پی نے جموں وکشمیر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ کل جموں میں وزیر داخلہ نے ہمیں طعنہ دیا کہ یہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس والے سٹیٹ ہڈ کا وعدہ کیسے کرسکتے ہیں ؟ یہ کیسے لائیں گے؟میں امت شاہ صاحب کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ یہ الیکشن بھی آپ نے کوئی اپنی مرضی سے نہیں دیا بلکہ سپریم کورٹ میں لڑ جھگڑ کر ہم نے یہ الیکشن کروائے۔
عمر نے کہا ’کل اگر ضرورت پڑے گی، اگر آپ ہمیں اپنی مرضی سے ریاستی درجہ واپس نہیں دیں گے تو ہم دوبارہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور اپنا حق حاصل کریں گے۔‘ان باتوں کا اظہار موصوف نے شوپیاں میں انتخابی جلسوں سے خطاب کے دوران کیا۔عمر عبداللہ نے کہاکہ ہم اْن طاقتوں کیخلاف لڑ رہے ہیں، جو ہمیں تباہی اور بربادی کی طرف کھینچ کر لے گئے اور جنہوں نے جموں وکشمیر کو تہس نہس کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں رکھی۔ جہاں ہم دفعہ370 ، ریاستی درجہ اور قیدیوں کی رہائی کو لیکر سیاسی باتیں کرتے ہیں وہاں ہمیں یہاں کے عوام کے روزمردہ کی پریشانیوں کا بھی احساس ہے ،جن کا ازالہ موجودہ حکومت کر نہیں پارہی ہے، ہم ان کا حل نکالنے کی بات بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’میں نوجوانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ گذشتہ10سال میں کتنے نوجوانوں کو سرکار کی طرف سے روزگا رملا،ہمارے پڑھے لکھے نوجوان آج بے روزگار بیٹھے ہیں، یہاں گزشتہ 10سال میں اگر کچھ ہوا، تو پکڑ دھکڑ ہوئی، مار دھاڑہوئی، گرفتاریوں ہوئی، پی ایس اے کے کیس لگے۔ان کے مطابق یہاں سوشل میڈیا پر غلطی سے کوئی پوسٹ لائک ہوا تو شام کو تھانے بلایاجاتاہے اور دھمکیاں دی جاتی ہیں ، زدوکوب کیا جاتاہے اور کبھی کبھی تو حراست میں بھی لیا جاتا ہے۔ اسی لئے ہم نے اپنے منشور میں وعدہ کیا ہے کہ ہماری حکومت آتے ہی پی ایس اے کے قانون کو ختم کریں، تاکہ دوبارہ اس کا غلط استعمال نہ ہو۔

https://jknc.co.in/
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے منشو رمیں عوام کی راحت کے وعدے لئے ہیں، ہم نے ایک لاکھ نوکریاں دینے کی بات کی ہے، مفت تعلیم جو ہمیں شیر کشمیر نے وراثت میں دی تھی، ایک ایک کرکے اس کا سلسلے کو بند کردیا، نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا ہے یونیورسٹی سطح تک مفت تعلیم کو دوبارہ رائج کیا جائے گا۔ آج ہر ایک گر بجلی فیس کے اضافے سے دبائو محسوس کررہاہے، ہم نے اس کا علاج بھی اپنے منشور میں رکھا ہے اور ہر گھر کو 200یونٹ مفت بجلی کی فراہمی کا وعدہ کیاہے۔عمر عبداللہ نے کہا ہم نے معیشی طور پسماندہ گھرانوں کو سالانہ 12سلینڈر گیس دینے کا وعدہ کیا ہے، ہم نے گوجر، بکروال اور پہاڑیوں کے جنگلات کے حقوق کی بحالی کا وعدہ کیا ہم نے کشمیر کی سیب صنعت کو بچانے کا تہیہ کر رکھا ہے ،نیز ہم جموںوکشمیر کے عوام کو ہر سطح پر راحت پہنچانے کیلئے پْرعزم ہیں۔
جموںو کشمیر کے وسائل کا پہلا حق یہاں کے عوام کو دلانے کا عہد کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ ہمارے دریا?ں اور ندلی نالون سے ریت نکالنے کا حق یہاں کے لوگوں کا ہوتا تھا ، آج یہاں کے عوام کو اس حق سے بھی محروم کیا گیا ہے، دریا ہمارے، پانی ہمارا لیکن ٹھیکہ باہر کے لوگوں کو۔ نیشنل کانفرنس کی حکومت آئی تو دریا، پہاڑوں ، جنگلوں اور تمام سائل پر سب سے پہلا حق جمو ں وکشمیر لوگوں کا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے اسی ایجنڈا کی وجہ سے بہت سے لوگ پریشان ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہاں آزاد اْمیدواروں اور نئی پارٹیوں کی بھرمار ہے۔ لوگوں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ کہیں اْن کا ووٹ بی جے پی کی مدد کیلئے نہ جائے۔پی ڈی پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ یہاں کے عوام نے 2014میں پی ڈی پی کو مینڈیٹ دیکر آزمایا۔ پی ڈی پی نے یہاں لوگوں کو ڈرا کر بی جے پی کیخلاف ووٹ مانگے اور پھر اْسی بی جے پی کیساتھ ایک بار نہیں بلکہ 2بار حکومت بنائی اور جموںوکشمیر کو ہر سطح پر تباہ و برباد کرنے کی راہیں ہموار کردیں۔آج یہ پی ڈی پی والے کس منہ سے دوبارہ بی جے پی کیخلاف ووٹ مانگ رہے ہیں۔ اس بات میں کوئی دورائے نہیں کہ ایک ہی نشان ہے جو بھاجپا کیخلاف کھڑا ہے وہ نیشنل کانفرنس کا ہل والا نشان ہے اور یہی جماعت بھاجپا سے لڑکر جموں وکشمیر کو تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے راستے پر لانے کی اہل ہے۔

https://lazawal.com/?cat=20

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا