سنی اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی جانب سے آئین یاترا کو حضرت بل سے ہری جھنڈی دکھا کرکیا روانہ

0
0

دوسرے روز پونچھ میں شیر کشمیر برج پر سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں نے کیا استقبال
سرفرازقادری
پونچھ ؍ایس ایس ایف پیارے ملک ہندوستان کی وہ عظیم الشان تنظیم ہے جو کہ پورے ملک میں نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا چاہتی ہے اور نوجوانوں کے مستقبل کی فکر میں ہمیشہ لگی رہتی ہے مدارس اسکول اکالجز اور یونیورسٹیز کے اندر طرح طرح کے پروگرام منعقد کر کے اسٹوڈینٹس کواگے بڑھنے کا موقع فراہم کرتی ہے ایس ایس ایف نوجوانوں کو منشیات اور ڈرگز وغیرہ جیسی برائیوں سے دور رہ کر اپنی زندگی گزاریں اور سماج کے اندر ایک اچھا انسان بنے اور اپنے ملک کی سچی محبت ہمیشہ اپنے دل کے اندرپیوست رکھیں اسی سلسلے میں کل سرزمین کشمیر کی مشہور مسجد حضرت بل سے ایک سمویدھان یعنی آئین یاترا کے نام سے شروعات ہوئی آج جب یہ یاترا پونچھ میں داخل ہوئی تو شیر کشمیر برج پر سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں نے اور اہل پونچھ نے ان کا استقبال کیا اور ان کے لیے اچھے خیالات کا اظہار کیا۔اس یاترا کی جو خاص بات تھی وہ یہ کہ اس کے نیشنل پریسیڈنٹ حضرت مولانا فاروق احمد نعیمی البخاری صاحب اور تنظیم کے جنرل سیکرٹری حضرت مولانا نوشاد عالم مصباحی صاحب اور فائننس سیکرٹری حضرت مولانا زہیرالدین نورانی صاحب اور محمد شریف صاحب اس کی قیادت فرما رہے تھے۔ پوری ریلی میں نوجوانوں نے ایس ایس ایف زندہ باد گولڈن 50 زندہ باد ائین یاترا زندہ باد مور رولیوشن زندہ باد یہ نعرے لگا رہے تھے اور پنج کی گلیاں گونج رہی تھی آخر میں یہ ریلی رضاء العلوم اسلامیہ ہائر سیکنڈری اسکول کے آحاطہ میں داخل ہوئی وہاں پر ایک عظیم الشان پروگرام ہوا اور علمائ￿ کرام نے نوجوانوں کو ایس ایس ایف سے جڑنے کی تلقین کی برائی سے بچنے کی نشہ سے بچنے کی آپس میں اتفاق اور اتحاد کی تلقین کی اور ان سے گزارش کی کہ جو ایس ایس ایف کے 50 سال مکمل ہو چکے ہیں ان 50 سالوں میں ایس ایس ایف نے جو امن بھائی چارے اور ملک سے محبت وفاداری کی جو ایس ایس ایف نے مثال دی ہے وہ دور دور تک کم ہی نظر آتی ہے آخر میں سارے علمائے کرام نے پورے ملک کو ملت کے لیے دعائیں کی اور پروگرام ایس ایس ایف جموں و کشمیر اسٹیٹ کمیٹی کے شکریہ پر اختتام پذیر ہوا پروگرام میں مولوی فرید ملک صاحب حضرت مولانا حافظ عبدالمجید صاحب ماسٹر اقبال صاحب عبدالرحمن بخاری صاحب حضرت مولانا عارف رضا صاحب مولانا طاہر نعیمی صاحب حضرت مولانا محمد عارف گنائی صاحب   اور مولانا افضال صاحب قابل ذکر ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا