غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر بضد
یواین آئی
احمد آباد؍؍راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی گجرات یونٹ کے تین چوٹی کے لیڈروں نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے سابق ایکزیکیوٹیو صدر پروین توگڑیا کی مبینہ طورپر کل سے یہاں مجوزہ ان کی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کے پروگرام کو منسوخ کرنے کی کوششوں کے تحت ان سے آج یہاں ملاقات کی حالانکہ مسٹر توگڑیا نے کہاکہ وہ بھوک ہڑتال کے اپنے پروگرام پر قائم ہیں۔مسٹر توگڑیا نے یہ بھی کہاکہ گزشتہ 14اپریل کو ہوئے وی ایچ پی کے تنظیمی انتخابات (جس میں ان کے خیمہ کی شکست ہوئی تھی) کے بعد نئی قیادت کے ساتھ ان کاکوئی اختلاف نہیں ہے ۔وہ چاہتے ہیں کہ موجودہ وی ایچ پی قیادت بھی ان کی طرح اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی مانگ سمیت ہندوتو سے وابستہ دیگر امور پر یا توان کے ساتھ یہاں بھوک ہڑتال سے جڑے یا علیحدہ سے نئی دہلی میں وی ایچ پی دفتر میں بھوک ہڑتال کرے ۔ادھر سنگھ کے گجرات صوبہ کے پرچارک چنتن اپادھیائے ، صوبہ کے یشونت چودھری اور صوبہ کے رابطہ کے سربراہ ہریش ٹھکر نے مسٹر توگڑیا کے ساتھ یہاں ملا قات کی۔ انہوں نے اس ملاقات کو ایک رسمی ملاقات قرار دیا۔مسٹر توگڑیا نے حالانکہ واضح طورپر کہا کہ اس ملاقات کے دوران سنگھ کے لیڈروں نے ان کی بھوک ہڑتال پر تشویش ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ میں نے انہیں بتایا کہ میں جن امورپر بھوک ہڑتال کررہا ہوں وہ دراصل سنگھ کے امور ہیں۔ یہ ان کے کوئی ذاتی امور نہیں ہیں۔ وہ امید کرتے ہیں کہ سنگھ اس میں ان کاساتھ دے گا۔مسٹر توگڑیا نے کہاکہ ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ مرکز میں حکومت بننے پر اجودھیا میں رام مندر کے لئے پارلیمنٹ میں قانون بنے گا۔ ہم نے یکساں سول سوڈ اور دفعہ 370ہٹانے جیسے وعدے کئے تھے ۔ میں ان ہی امور پر سنگھ کی سابقہ ہدایت کے مطابق اپنی مانگ پر بضد ہوں۔ میرا وی ایچ پی کی نئی قیادت سے کوئی اختلاف نہیں ہے ۔ میں وی ایچ پی کے بارے میں کچھ غلط بھی نہیں بو ل سکتا کیونکہ کسی کو بھی اپنی ماں یا بھائی کے بارے میں غلط نہیں بولنا چاہئے ۔سابق وی ایچ پی لیڈر نے وزیراعظم نریندر مودی پر ، جن کے ساتھ مبینہ طورپر ان کا گجرات کے وزیراعلی کے دور سے ہی اختلاف رہا ہے ، حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسے وقت میں جب ملک میں خواتین محفوظ نہیں ہیں اور ان کی عصمت دری ہورہی ہے یا کسان اور جوان بھی محفوظ نہیں ہیں وہ ایک اور غیرملکی دورہ پر نکل پڑے ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وی ایچ پی کے وزیر اور ہریانہ میں سنگھ کے سابق صوبائی پرچارک مہاویر نے بھی تنظیم سے استعفی دے دیا ہے ۔خیال رہے کہ گزشتہ 14اپریل کو گروگرام میں ہوئے الیکشن میں مسٹر توگڑیا نے اپنے خیمہ کی زبردست شکست کے بعد الزام لگایا تھا کہ رام مندر اور ایسے دیگر ہندوتو سے وابستہ امور اٹھانے کی وجہ سے انہیں جان بوجھ کر وی ایچ پی سے باہر نکالا گیا ہے