اسلام آباد، 27 جنوری (یواین آئی) خصوصی عدالت میں زیر سماعت سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے لیے اسٹیٹ ڈیفنس کونسل مقرر کر دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے گزشتہ روز سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا۔
حکم نامے کے مطابق ملزمان کے وکلا کے نہ آنے پر ملک عبدالرحمٰن کو بانی پی ٹی آئی اور حضرت یونس کو شاہ محمود قریشی کا ڈیفنس کونسل مقرر کیا گیا، جو گواہان پر جرح کریں گے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ملزمان کی جانب سے کوئی بھی سینئر وکیل عدالت پیش نہیں ہوا، کیس کی سماعت ساڑھے بارہ بجے دوبارہ شروع کی گئی، تب بھی کوئی سینئر وکیل پیش نہ ہوا۔
مزید کہا گیا کہ حقائق اور حالات کے پیش نظر اور ملزمان کے وکلا کو کئی مواقع فراہم کیے گئے، اس عدالت کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا کہ وہ ملزمان کے لیے اسٹیٹ ڈیفینس کونسل مقرر کرے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو ملزمان کی جانب سے نمائندگی کے لیے اسٹیٹ ڈیفینس کونسل مقرر کرنے کے لیے ای میل کے زریعے وکیلوں کی فہرست طلب کی گئی، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے دفتر سے بذریعہ خط جواب دیا گیا۔
مزید کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے قابل وکلاء کے نام فراہم کیے، اب وہ ملزمان بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے کیس کی نمائندگی کریں گے، ملک عبدالرحمن ایڈووکیٹ کو بانی پی ٹی آئی کے لیے اور حضرت یونس ایڈووکیٹ کو شاہ محمود قریشی کے لیے اسٹیٹ ڈیفنس کونسل مقرر کیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق اب یہ دونوں اسٹیٹ کونسل ملزمان کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے آج (27 جنوری) گواہان پر جرح کریں گے۔
خیال رہے کہ 23 جنوری کو خصوصی عدالت میں زیر سماعت سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف 25 گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے تھے۔