یواین آئی
سری نگر؍؍ جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے شیرین باغ کرن نگر علاقہ میں ایک ہفتہ قبل جنگجوؤں کے حملے میں زخمی ہونے والا ریاستی پولیس کا ہیڈ کانسٹیبل حبیب اللہ سری نگر کے شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) میں دم توڑ گیا ہے۔ یہ اطلاع کشمیر زور پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ پر دی۔ ٹویٹ میں کہا گیا ’کرن نگر میں چند روز قبل زخمی ہونے والے ہیڈکانسٹیبل حبیب اللہ جنہیں سکمز میں داخل کرایا گیا تھا، چل بسے۔ ہم مہلوک ہیڈکانسٹیبل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں‘۔ مہلوک ہیڈکانسٹیبل کے پسماندگان میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ واضح رہے کہ 15 جون کو جنگجوؤں نے شیرین باغ کرن نگر میں ڈینٹل کالج کے نذدیک ریاستی پولیس کی ایک پارٹی کو نشانہ بناکر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار اور دو عام شہری زخمی ہوئے تھے۔ زخمی پولیس اہلکاروں کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل حبیب اللہ اور ایس پی ایف کفایت کی حیثیت سے کی گئی تھی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا تھا کہ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ مہلوک ہیڈ کانسٹیبل کی میت پر پھول مالائیں رکھنے کی تقریب جمعہ کی صبح یہاں ڈسٹرکٹ پولیس لائنز سری نگر میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید کی قیادت میں سول و پولیس عہدیداروں نے مہلوک پولیس ہیڈکانسٹیبل کی میت پر پھول مالائیں رکھیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب میں پولیس سربراہ کے علاوہ اے ڈی جی پی آرمڈ اے کے چودھری، ڈائریکٹر ویجی لینس ایس جے ایم گیلانی، آئی جی پی کشمیر ایس پی پانی، ڈی آئی جی وسطی کشمیر وی کے بردی، ڈی آئی جی بی ایس ایف ہری لال، ڈی سی سری نگر، ایس ایس پی سری نگر اور دیگر سول و پولیس عہدیداروں نے شرکت کی۔