وادی بھر میں خشک سالی سے نجات کے لئے نماز استسقا کا اہتمام، سب سے بڑا اجتماع چرار شریف میں منعقد
یواین آئی
سری نگروادی کشمیر میں جہاں دن کے دوران سورج آگ اگل رہا ہے تو وہیں سری نگر میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات رواں سیزن کی گرم ترین رات ریکارڈ ہوئی ہے جب درجہ حرارت24.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔سری نگر میں اتوار کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36.2ڈگری ریکارڈ کیا گیا اور اس طرح سے گزشتہ 25برسوں کا گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔وہیں کشمیر میں مسلسل خشک سالی کی وجہ سے سوکھے جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے ، ندی نالوں میں پانی کی سطح کافی کم ہو گئی جس وجہ سے پینے کے پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ اتوار کے روز خشک سالی سے نجات کے لئے وادی بھر میں نماز استسقا کا اہتمام کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
سری نگر سے تعلق رکھنے والے معروف ماہر موسمیات فیضان عارف کینگ نے یو این آئی اردو کوبتایا کہ سری نگر میں یہ شبانہ درجہ حرارت گذشتہ 132 برسوں میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا جو معمول سے5.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ قبل ازیں سری نگر میں سال 1988 میں 21 جولائی کو شبانہ درجہ حرارت 25.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ سال 2021 میں 26 جولائی کو شبانہ درجہ حرارت 24.8 ڈگری سینٹی گریڈ ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سری نگر میں عام طور اتنا درجہ حرارت ماہ مئی کے وسط میں دن کے دوران ریکارڈ کیا جاتا ہے۔دریں اثنا وادی کشمیر میں اتوار کے روز گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا جب درجہ حرارت 36.2ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈکیا گیا۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سری نگر میں گزشتہ 25برسوں کا گرمی کاریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دس جولائی 1946کو سری نگر میں 38.3ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، پانچ جولائی 1953کو 37.7،نو جولائی 1999کو 37.0، انیس جولائی 1997کو 36.6اور 24جولائی 1967کو36.4ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔قاضی گنڈ میں اتوار کے روز 35.6ڈگر ی ریکارڈ کیا گیا اور یہ اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت قاضی گنڈمیں ریکارڈ کیا گیا ہے۔اس سے قبل گیار ہ جولائی 1988میں قاضی گنڈ میں درجہ حرارت 34.5ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔
کوکر ناگ میں بھی آج گرمی کے سبھی پرانے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، کوکر ناگ میں آج 34.1ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ 22جولائی 2024کو کوکر ناگ میں 33.5ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
جموں میں اتوار کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.0ریکارڈ کیا گیا ،بانہال میں 34، بدرواہ میں 33.2،ادھم پور میں 33.8کٹھوعہ میں 38.4ڈگری ریکارڈکیا گیا ہے۔علاوہ ازیں محکمہ موسمیات جموں و کشمیر میں بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ 29 جولائی سے لوگوں کو شدید گرمی سے نجات ملنے کا امکان ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں 29 جولائی سے 3 اگست تک رک رک کر بارشیں ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 29 جولائی کو کشمیر میں کہیں کہیں جبکہ جموں خطے میں بیشتر مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کے بعد بارشوں کی شدت تیز ہونے کی توقع ہے اور پھر 3 اگست تک دونوں کشمیر اور جموں خطوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی جبکہ جموں کے بعض حصوں میں بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ 29 جولائی کے بعد دن کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
کشمیر میں مسلسل خشک سالی کی وجہ سے سوکھے جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے ، ندی نالوں میں پانی کی سطح کافی کم ہو گئی جس وجہ سے پینے کے پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ اتوار کے روز خشک سالی سے نجات کے لئے وادی بھر میں نماز استسقا کا اہتمام کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔چرار شریف میں تاریخی نفل ٹینگ کی پہاڑی پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے دو رکعت نفل نماز ادا کی جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔
چاڈورہ سے سینکڑوں کی تعداد میں مرد وزن پیدل مسافت طے کرکے چرار شریف پہنچے اور وہاں پر روایتی بانڈ کا اہتمام کیا۔اطلاعات کے مطابق ادی کشمیر میں رحمت باراں کی خاطر اتوار کے روز دو رقعت نماز استسقا کا اہتمام کیا گیا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ وہاں پر نماز ظہر کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد تاریخی نفل ٹینگ (جہاں پر علمدار کشمیر (رح) کا نماز جنازہ پڑھا یاگیا ) پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور دو رکعت نماز استسقا پڑھی۔
انہوں نے کہاکہ نفل نماز کے بعد لوگ اللہ کے حضور سربسجو د ہوئے اور گڑ گڑا کر اپنے گناہوں کی بخشش طلب کی۔ لوگوں کی بھیڑ کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا تھا کہ نفل ٹینگ پر تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں تھی۔نامہ نگا ر نے مزید بتایا کہ شدید ترین گرمی کے باوجود بھی لوگ ننگے پاوں نفل ٹینگ پہاڑی پر چڑھے اور وہاں پر اللہ سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اتوار کی صبح نو بجے کے قریب چاڈورہ سے مرد و زن چرار شریف کی طرف پیدل روانہ ہوئے۔
ان کے مطابق دو گھنٹے تک پیدل مسافت طے کرنے کے بعد جلوس کے شرکائ چرار شریف آستانہ عالیہ پر پہنچے اور وہاں پر رحمت باراں کی خاطر خصوصی دعاوں کا اہتمام کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ خصوصی دعاوں کے بعد چرار شریف آستانہ عالیہ کے صحن میں روایتی بانڈ پاتھر کی محفل بھی سجائی گئی۔بانڈ گروپ میں شامل لوگ اپنے انداز میں اللہ سے رحمت باراں کی خاطر دعا کر رہے تھے۔دریں اثنا شمالی ، جنوبی اور سری نگر کے بھی مختلف علاقوں میں اتوار کے روز نماز استسقاکا اہتمام کیا گیا جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔واضح رہے کہ مسلسل خشک سالی سے وادی کشمیر میں سوکھے جیسی صورتحال ہے، دھان کی پنیری سوکھنے کے کگار پر پہنچ گئی اور اگر ایک دو دن میں بارشیں نہیں ہوئی تو سوکھے سے کسانوں کی سال بھر کی کمائی ضائع ہوگی۔خشک سالی کی وجہ سے دریا اور ندی نالے بھی سوکھ گئے ہیں ، قدرتی چشموں میں بھی پانی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ امسال گرمی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں اور رواں ماہ دو بار پارہ 36ڈگری کے پار چلا گیا ، حد تو یہ ہے کہ اب رات کے درجہ حرارت میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔