سرکاری سکولوں کے خستہ حال نظام کا ذمہ دار کون ؟

0
0

منڈی کا گورنمنٹ پرائمری سکول کماراں، جہاں نہ جل ،نہ نل، نہ رسوئی اورنہ ہی بیت الخلاء
ریاض ملک
منڈی؍؍ ضلع پونچھ کے دیہی علاقوں کے سرکاری سکولوں کے نظام کو دیکھ اس وقت تعجب ہوتاہے۔جب کروڑوں کی فنڈ مہیاء کئے جانے کے بعد زمینی سطح پر حالت جوں کی توں رہتی ہے۔ جس کی اصل وجہ محکمہ کی عدم توجہی اور والدین کی لاپرواہی ہوتی ہے۔ جس کی مثال گورنمنٹ پرائیمری سکول کماراں جیتی جاگتی مثال ہے۔ جہاں اس تعلیمی دور میں بھی تمام تر نظام دھرم بھرم ہے۔ سکول عملہ سے معلوم کرنے پر بتایاگیاکہ یہاں تین کمروں پر مشتمل بغیر اندرونی چھت کے یہ عمارت ہے۔ جس کے دوکمروں میں ہی پانچ جماعتوں کے پڑھانے کے لئے بھی اور میڈے میل بھی پکایاجاتاہے۔ یہاں پر پینے کا پانی کا نل بھی نہیں ہے اور نہ ہی بیت الخلاء اور بجلی بھی نہیں ہے۔ اس سارے معاملہ کو لیکر ریٹائیرڈ سنٹرل ریزرو پولیس مین اور موجودہ وارڈ ممبر محمد حسین ٹھکر نے افسوس کا اظہارکرتے ہوے کہاکہ ایک طرف تو دنیاچاند پر پہنچ چکی ہے اور دوسری جانب ہمارے یہاں پسماندہ علاقع چکھڑی کا پرائیمری سکول پانی، بیت الخلاء ،رسوئی خانہ ،سکول کو اندرونی چھت ،بجلی یہاں تک کہ ایک سائین بورڈ بھی اویزاں نہیں کیاجاسکاہے۔ جس سے یہ اندازہ لگایاجاسکتاہے۔کہ یہاں پر تعینات اساتذہ اور زیر تعلیم طلباء وطالبات کتنے پریشان ہیں۔ سوچھتا بھی براے نام اس وقت نظر آتاہے جب طلباء پیشاب اور پاخانہ کے لئے کھولے عام بیٹھنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ اکثر ساری مجبوریوں کی وجہ سے بچوں کو وقت سے پہلے ہی چھٹی بھی کرنی پڑتی ہے اور کبھی کبھی تو والدین ہی اپنے بچوں کو سکول تک نہیں بھیجتے ہیں۔ اس حستہ حال نظام میں یہاں دیہی علاقوں کے غریب بچے کیسے پڑھ پائیں گے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوردراز اور پسماندہ علاقع کے اس سرکاری سکول کی طرف توجہ دیںاور یہاں محکمہ تعلیم محکمہ جل شکتی کو ہدایات جاری کریں تاکہ یہاں سکول میں پانی مہیاء کرنے کے ساتھ ساتھ بیت الخلاء اور رسوئی خانہ تعمیر کروایاجائے اور سکول کی نامکمل عمارت کو بھی جلد از جلد مکمل کیاجائے۔چھت کو سیلینگ وغیرہ مکمل کرواکر بجلی کا نظام بھی مکمل کیاجائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا