سرکاری اراضی سرکاری حکم نامے کے حوالے سے عوام میں تشویش

0
0

اتنا کیا کیا ستم ہے کہ 31جنوری تاریخ آخر،حکم نامہ واپس نہ لیاتو جموںوکشمیرمیںشدیدردِعمل ہوگا:فاروق خان
ریاض ملک
منڈی؍؍تحصیل منڈی میں حالیہ دنوں انتظامیہ کی طرف سے سرکاری زمینوں روشنی ایکٹ کے تحت آنے والی زمینوں ودیگر اقسام کی زمینوں پر ناجائیز طور پر تعمیر شدہ تجاوزات کو ہٹانے کے حکم نامے صادر کئے جارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے عوام میں ایک خوف کا ماحول ہے۔ لوگوں کو ڈر ہے کہ انتظامیہ بڑے بڑے سرکاری زمینوں کو ہڑپ کرنے والوں کو تو کچھ کہہ نہیں سکیں گے۔البتہ غریبوں پر یہ بلڈوزر چلے گا۔ اس حوالے سے منڈی میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرکے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حکم نامے کو واپس لیں۔ اسے پہلے یہاں سروے کروایا جائے۔جن لوگوں کے پاس کافی تعداد میں ناجائیز سرکاری زمینوں پر قبضہ کیاہے۔یاوہاں پر تجاوزات کی ہیں۔ ان پر اس حکم کو نافذ کریں۔ مزید بات کرتے ہوئے ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئرلیڈر فاروق احمد خان اور نیشنل کانفرنس کے بلاک صدر منڈی عبدالاحد بھٹ نے کہاکہ اس وقت عوام میں سخت خوف وہراس ہے۔ کیوں کہ اس وقت جو حکم نامہ صادر کیاگیاہے۔ اس کی زد میں وہ غریب لوگ آئیں گے۔ جنہوں نے اپنی روزی روٹی کے لئے کچھ جگہوں پر مرلہ دو مرلہ زمین پر تعمیر کی ہوگی۔اب جب یہ حکم نامے جاری ہورہے ہیں۔ یہ ظاہر بات ہے کہ اس وقت سب سے زیادہ غریب لوگ متاثر ہونگے۔ان کا کہنا تھا کہ کون سے اتنی بڑی آفت ان پڑی کہ 31جنوری 2023کو آخری تاریخ قرار دیکر غریبوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔یہ معاملہ ابھی عدالت میں پیش کیاگیاہے۔ابھی اس پر شنوائی بھی نہیں ہوئی ہے۔ اس سے پہلے ہی حکم پر حکم اور مہلت پر مہلت کی باتیں کی جارہی ہیں۔یہ بالکل جمہوریت کے خلاف ہے۔ اگر کارروائی کرنی ہے تو بڑے لینڈ مافیاپر کریں۔ لیکن ان پر نہیں ہوگی۔کیوں کہ وہ لوگ یاتو بی جے پی ہیں۔یاپر سرمایہ دار ہیں۔یہاں کی عوام کو کبھی ملیٹنسی کبھی پاکستان کی دراندزی وغیرہ کا سامنا۔اور دوسری جانب آج ان غریبوں کو گھروں سے بھی بے گھر کیاجارہاہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حکم نامے کو جلد از جلد واپس لے ایسانہ ہوکہ ریاست کے حالات خراب ہوجائیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا