لازوال ڈیسک
سرےنگرکھٹوعہ سانحہ مےں ملوث افراد کو کےفر کردار تک پہنچانا سرکا ر کی اولےن ترجےحات مےں شامل ہے اور اس ضمن مےں کسی بھی جماعت کو سےاست کرنے کا موقعہ فراہم نہےں کےا جائےگا۔ ان باتوں کا اظہار پےپلز ڈےموکرےٹک پارٹی کے جنرل سےکرےٹری پےر زادہ منصورحسےن نے کنگن مےں جلسہ عام سے خطاب کے دوران کےا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقےقاتی عمل پوری شدت سے جاری اور ساری ہے اور اسکی نگرانی از خود وزےر اعلیٰ محبوبہ مفتی کر رہی ہے۔ سےاسی جماعتوں سے کھٹوعہ سانحہ پر سےاست نہ کرنے کی اےپل کرتے ہوئے پےرزادہ منصور کا کہنا تھا کہ جس کسی فرد نے بھی اےسی گنوانی حرکت سر انجام دی ہے ، اُسے کےفر کردار تک پہنچانا سرکار اپنا فرض العےن سمجھتی ہے۔ وسط کشمےر کے کنگن علاقے مےں جلسہ عام سے خطاب کے دوران پی ڈی پی کے جنرل سےکرےٹر ی کا مزےد کہنا تھاکہ رےاست جموں وکشمےر مذہی رواداری اور ہم آہنگی کے لئے پورے عالم مےں اپنا مخصوص مقام حاصل کئے ہوئے ہےں اور اس پہچان کو قائم و دوائم رکھنا رےاست جموں وکشمےر کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ حزب اختلاف نےشنل کانفرنس پر نشانہ سادھتے ہوئے پےر زادہ منصور کا کہنا تھا کہ دھوکہ دہی اور سراب کی سےاست اس جماعت کی اولےن پہنچان رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج مسئلہ کشمےرکی وجہ سے عوام جانی و مالی نقصانات سے دوچار ہو رہے ہےں تو اسکی ذمہ دار از خود نےشنل کانفرنس کی وہ دوگلی سےاست ہے ، جس نے کشمےرےوں کو ہر وقت اہم موڈ پر لاکر فرےب سے کام لےا۔ ان کا کہنا تھا کہ 1946کی کشمےر چھوڑ دو تحرےک سے لےکر 1947کے الحاق تک نےشنل کانفرنس نے فقط اےک سال کے عرصے مےں اپنا موقف تبدےل کر دےا اور پھر 1953مےں رائی شماری کا لبادہ اوڑے 1975تک کشمےری عوام کو گمراہ کےا۔ وزےرا عظم کے عہدے کو وزےر اعلیٰ کے عہدے مےں تبدےل کرنے مےں بھی فقط نےشنل کانفرنس ہی ذمہ دار ہے۔پےر زادہ منصور نے مزےد خطاب کے دوران کہاکہ اسکے برعکس پی ڈی پی بانی مرحوم مفتی محمد سعےد جو کہ دلی مےں اہم عہدوں پر فائض رہ چکے تھے ، نے راہ مشکل اختےار کرکے کشمےری عوام کو سےاسی غےر استحکامات کے دلدل سے نجات دلانے کےلئے شدومد سے کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی واحد وہ جماعت ہے جس نے کشمےری عوام مےں اےک بار پھر خود اعتمادی کا جذبہ پےدا کےا اور انہےں راہ امن پر گامزن ہونے کی تلقےن کی۔ ہندوستان اور پاکستان کو دوستانہ ماحول قائم کرنے کی اپےل کرتے ہوئے پےر زادہ منصور حسےن نے کہا کہ ان دونوں ممالک کی تلخےوں کا نتےجہ ہر وقت جموں وکشمےر کے عوام کو بھگتنا پڑتا ہے اور وقت آچکا ہے جب ےہ دونوں ممالک دوستانہ ماحول قائم کرکے رےاست جموں وکشمےر کو امن وامان کا وہ پُل بنائےں جسے بر صغےر مےں اےک بار پھرےکجہتی ،مذہبی روادی داری اور محبت کی راہےں مستحکم ہو سکے۔ پےر زادہ منصورکا کہنا تھا کہ کشمےر اےک سےاسی مسئلہ ہے اور اس مسئلے کا حل سےاسی طور پر نکلنا ناگزےر بن چکا ہے۔ وزےرا علیٰ محبوبہ مفتی کو کشمےری عوام کی خاطر اےک سےسہ پلائی ہوئی دےوار قرار دےتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پےپلز ڈےموکرےٹک پارٹی کشمےری عوام کے تحفظات کی خاطر شدومد سے کام کر ررہی ہے اور وزےرا علیٰ محبوبہ مفتی اےک اےسے سےلاب کا مقابلہ کر رہی ہے جس سےلاب سے نمنٹے کی شدت اور طاقت شاےد ہی رےاست کے کسی سےاستدان مےں پائی جائے۔سونہ مرگ کو سےاحت کا اےک اہم مقام قرار دےتے ہوئے جدےد طرز پراز سر نو دلکش بنانے کی ےقےن دہانی کرتے ہوئے پی ڈی پی جنرل سےکرےٹری نے کہا کہ مخلوط سرکار وعدہ بند ہے کہ اس سےاحتی مقام کو رےاست کے سےاحتی نقشے پر اےک اہم مقام حاصل ہو۔ نےشنل کانفرنس کو ہدف تنقےد بناتے ہوئے پی ڈی پی جنرل سےکرےٹری کا کہنا تھا کہ راشن کے فقدان کی حالت اےسی تھی کہ شاےد ہی کوئی اےسا دن گزرتا تھا کہ جبکہ لوگ سڑکوں پر سراپا احتجاج نہ ہوتے۔ تاہم مخلوط سرکار کے بر سر اقتدار آنے رےاست جموں وکشمےر کے ہر قصبے اور ہر علاقے مےں راشن کی دستےابی کو اولےن ترجےح دی گئی اور آج عالم ےہ ہے کہ عوام راحت کی سانس لے رہی ہے۔ اسکے مزےد جلسے سے سرےنگر ڈسٹرکٹ پرےذےڈنٹ اور اےم اےل سی محمدخورشےد عالم نے بھی خطاب کےا۔انہوں نے اپنے خطاب مےں پارٹی ضلع صدر بشےر احمد مےر کی سراہنا کرتے ہو ئے کہا کہ انکے جوش اور ولولے کی وجہ سے کنگن کے عوام کو اےک بار پھر امےد کی کرن نظر آرہی ہے اور آئندہ عےاں مےں پارٹی کی ےہ ترجےح رہی گی کہ علاقے کے عوام کے مشکلات کا ازالہ مختصر وقت مےں ممکن ہو سکے۔ انہوں نے عوام سے اپےل کی کہ وہ پی ڈی پی کے مشن کو آگے بڑھائےں اور اس مشن کی آبےاری مےں اپنا کلےدی رول ادا کرے۔ اےم اےل سی خورشےد عالم نے مزےد کہا کہ پی ڈی پی اک واحد اےسی جماعت ہے کہ جس نے عوام کی بقاءاور انکے جان و مال کے تحفظ کو اپنا نصب العےن سمجھا ہے اور عوام کو سےاسی سماجی اور اقتصادی بدحالی سے بچانے کی خاطر تن دہی سے کام کر رہی ہے۔جلسے سے ضلع صدر گاندربل بشےر احمد مےر ، پی ڈی پی لےڈر نذےر احمد اور دےگر لےڈران نے بھی خطاب کےا۔