جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکیوں کو سروائیکل کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے :تحقیق
یواین آئی
نئی دہلی؍؍جنسی استحصال کا شکار ہونے والی لڑکیوں کے لیے ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی اختراعی پہل کے طور پر اوکھلا، نئی دہلی میں سروائیکل کینسر سے بچائو کے لیے مفت ایچ پی ویٹیکہ کاری کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران 9 سے 14 سال کی 135 لڑکیوں کو ٹیکے لگائے گئے۔ اس کیمپ کا انعقاد بچوں کی حفاظت کے لیے کام کرنے والی تنظیم انڈیا چائلڈ پرویٹکشن فنڈ (آئی سی پی ایف) نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر انسٹی ٹیوٹ روٹری کینسر اسپتال (پریوینٹیو آنکولوجی) اور روٹری کلب، دہلی کے تعاون سے کیا تھا۔
بہت سی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکیوں کو سروائیکل کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے لیکن اس سے بچاؤ کے لیے دی جانے والی ایچ پی وی ویکسین بہت مہنگی ہے اور غریب خاندانوں کی پہنچ سے باہر ہے۔ اس لیے آئی سی پی ایف نے اس کے لیے پہل کی اور ایمس کے کینسر ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر پلوی شکلا کی نگرانی میں ان کی ٹیم کیممبران ڈاکٹر سجتا پاٹھک اور ڈاکٹر پرتیک نے ٹیکہ لگانے کی ذمہ داری اٹھائی۔
آئی سی پی ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر کے سی جارج نے ملک میں پہلی بار جنسی استحصال کا شکار لڑکیوں کو ایچ پی وی ویکسینیشن فراہم کرنے میں ایمس اور روٹری کلب کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان لڑکیوں کی جان بچانے کی جانب ایک قابل تحسین کوشش ہے جو سروائیکل کینسرکے خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے تحفظ میں مصروف تمام این جی اوز کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ جنسی استحصال کا شکار اور جنسی استحصال کے خطرے سے دوچار بچیوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں کینسر میں مبتلا خواتین میں سے ایک چوتھائی سروائیکل کینسر میں مبتلا ہیں جب کہ 15 سے 44 سال کی عمر کے درمیان کینسر میں مبتلا خواتین کی تعداد سروائیکل کینسر سے دوسرے نمبر پر ہے۔ سروائیکل کینسر کے تقریباً 90 فیصدمعاملات جنسی تعلقات کے دوران ایچ پی وی انفیکشن کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکیوں میں سروائیکل کینسر کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے میں بچوں کی اسمگلنگ، بچوں کی شادی اور بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف کام کرنے والی تنظیم انڈیا چائلڈ پروٹیکشن فنڈ(ICPF) نے جنسی استحصال کا شکار ہونے والی لڑکیوں اور جنسی تشدد کے خطرے میں غیر محفوظ حالات میں رہنے والی غریب لڑکیوں سے ایچ پی وی ویکسین لینے کو کہا ہے۔ایچ پی وی کو چھ ماہ کے وقفے سے دو ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا، آئی سی پی ایف، روٹری کلب اور ایمس نے لڑکیوں کے والدین سے چھ ماہ بعد اگلی ویکسینیشن کروانے کا تحریری عہد لیا۔ مزید برآں، انہیں یقین دلایا گیا کہ اگر ان کے خاندان میں کوئی اور بچہ ہے جس کی عمر 9 سے 14 سال کے درمیان ہے تو اسے بھی مفت ایچ پی وی ویکسینیشن دی جائے گی۔ کیمپ کے دوران ان بچیوں کو لانے اور گھر بھیجنے کا بھی انتظام کیا گیا۔