سرنکوٹ سربازار مرکزی جامع مسجد کے قریب ایک جنگلی ہرن نمودار

0
0

دارالعلوم رضویہ سلطانیہ کے طلبہ نے گریختہ ہرن کو محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکاروں کے حوالہ کیا
منظور حسین قادری
سرنکوٹ؍؍خطہ پیرپنچال کے سدابہار جنگلات میں ہائی پاور بجلی کے ٹاور اور ترسیلی لائنز کی وائیبریشن کے باعث ہراقسام وانواع کے جنگلی جانوروں پرندوں نے حالیہ دنوں آبادی کا رخ اختیار کرلیا ہے جنگلی جانوروں میں شیر ریچھ تندوے بندر لنگور طوطے قمریاں بلبل چنجہارے شامل ہیں اسی کی ایک کڑی گزشتہ روز سرنکوٹ سربازار مرکزی جامع مسجد کے قریب ایک جنگلی ہرن نمودار ہونے پر دارالعلوم رضویہ سلطانیہ کے طلبہ نے اسے پکڑ لیا جبکہ اس نے دارالعلوم ہذا کے بیت الخلاء میں گھسنے کی کوشش کی ہونہار طلبہ نے فوری پریس کونسل سرنکوٹ سے رابطہ کیا پریس کونسل نے اس پورے منظر کو وائرل کیا جس پر محکمہ وائلڈ لائف موقع پر پہنچا اور گریختہ ہرن کو بعد از تشخیص لیکر جنگل میں چھوڑدیا اور ہرن اپنی عادت کے مطابق اچھلتا کودتا خوش وخرم جنگل کی طرف لوٹ گیا غور طلب امر یہ ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ ہائی پاور بجلی کی ترسیلی لائنز پر ربڑ یا کوئی ایسی تکنیکی حفاظتی پردہ کا اہتمام کرے جس سے جنگلی جانوروں پرندوں درندوں اور ان تاروں کے قریب رہائشی اسانوں کی جان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے عوام کا کہنا ہے کہ قبل از جنگل سے کئی تیندوے شیر اور ریچھ بھالو بستیوں آئے اور لوگوں کو زخمی کیا یا ابدی نیند سلادیا اس ضمن میں عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ وراجوری سے گزارش کی ہے کہ سنئی لورن منڈی دہرہ کی گلی بدھل بکوری کے جنگلات میں چھوٹے چھوٹے چڑیا گھر بنائے جائیں تاکہ جنگلی جانوروں کوتحفظ حاصل ہو اور جنگلی درندوں سے انسانوں کی آبادی اور فصلوں کو تحفظ ملے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا