ٹول ٹیکس میں اضافے کے حکم نامے کو فوری طور پر واپس لینے کے لیے ایل جی انتظامیہ سے مداخلت کی درخواست
لازوال ڈیسک
بانہال؍؍جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کے رہنما اور ضلع رامبن کے صدر سجاد شاہین نے ناشری چنینی ٹول پلازہ پر ٹول ٹیکس بڑھانے کے این ایچ اے آئی کے حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ ضلع صدر نے این ایچ اے آئی کے حالیہ حکم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس یکطرفہ فیصلے کا خمیازہ سابقہ ریاست کے شہریوں اور بالخصوص ضلع رام بن کو بھگتنا پڑے گا۔شاہین نے کہا کہ ٹول کی شرح میں اضافے کے فیصلے نے عوام میں بڑے پیمانے پر تشویش کو جنم دیا ہے، جو پہلے ہی معاشی چیلنجز سے نبرد آزما ہیں۔اس اقدام کو عوام مخالف سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ افراد، تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور کاروباری اداروں پر غیر مناسب مالی دباؤ ڈالتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہم ایک ایسی کمیونٹی کو فروغ دینے میں یقین رکھتے ہیں جہاں ہمارے شہریوں کی فلاح و بہبود کو ایسی پالیسیوں پر ترجیح دی جاتی ہے جو نادانستہ طور پر مالی مشکلات کو بڑھا سکتی ہیں”۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹول ٹیکس میں اضافے کو اگر روکا نہ گیا تو اس سے مقامی معیشت اور رہائشیوں کے مجموعی معیار زندگی پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خطرہ ہے۔ سڑک کے مسافروں کی اجتماعی آواز کو پہچاننا ضروری ہے جو اس فیصلے کے بارے میں اپنے حقیقی خدشات کا اظہار کرتے ہیں۔شاہین نے جے کے کے لیفٹیننٹ گورنر ایس منوج سنہا سے درخواست کی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور این ایچ اے آئی کو عوام مخالف فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کی ہدایت دیں۔ یہ ضروری ہے کہ لوگوں کے تحفظات کو سنا جائے اور ان کا ازالہ کیا جائے، منصفانہ اور منصفانہ حل کو یقینی بنایا جائے۔