سانبہ پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کی، ہیروئن سپلائی کرنے والی چار خواتین کو گرفتار کر لیا 

0
0

سانبہ پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کی، ہیروئن سپلائی کرنے والی چار خواتین کو گرفتار کر لیا

اٹھاون  نارکو سپلائرز بشمول بارہ خواتین سپلائیرز کو چھ ماہ میں گرفتار کیا گیا: ایس ایس پی سانبہ بینام توش

لازوال ڈیسک

سانبہ// سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سانبہ بینام توش کی رہنمائی میں، پولیس نے چار (4) خواتین ہیروئن سپلائی کرنے والوں کو گرفتار کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے جس میں سب سے زیادہ مطلوب خاتون ہیروئن سپلائر سلیمہ کوڈ نام "بچی” ساکنہ بلول بڑی برہمنہ بھی شامل ہے۔

وہیں گرفتار خاتون کی شناخت سلیمہ بی بی عرف بچی ولد مراد علی عرف چھوچو ساکنہ بلول نالہ بڑی برہمنہ ضلع سانبہ، گنا بی بی زوجہ کاگا گجر ساکنہ سدھرا ضلع جموں، فلاں بی بی دختر تیغ علی ساکنہ چک بگیاں وجئے پور ضلع سانبہ اور سلیمہ بی بی دختر منشا ساکنہ رکھ بروٹیاں وجے پور ضلع سانبہ کے طور پر ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایک مخصوص اطلاع پر کہ انتہائی مطلوب ہیروئن سپلائی کرنے والی اپنے ساتھیوں سمیت کٹھوعہ سے سانبہ کی طرف سفر کر رہی ہے، ضلع اینٹی این ڈی پی ایس ٹیم اور پولیس چوکی سپوال کی ایک مشترکہ پولیس پارٹی نے انچارج پی پی سپوال پی ایس آئی دیپیکا جلوترا کی سربراہی میں ایک ناکا سپوال کے قریب لگایا جہاں تمام مسافر گاڑیوں کے ساتھ ساتھ نجی گاڑیوں کی چیکنگ کی اور چار مشتبہ خواتین کو روکا جو کہ ہیروئن کی انتہائی مطلوب سپلائی کرنے والی "بچی” اور تین دیگر خواتین سمگلر تھیں جن میں سے دو رکھ بروٹیاں کے قریب پولیس پر حملے میں بھی ملوث تھیں۔ دریں اثناء انہیں متعلقہ تھانوں کی پولیس پارٹیوں کے حوالے کیا گیا جنہوں نے فوری طور پر پی پی سپوال پہنچ کر ملزمان کو قانون کے تحت گرفتار کر لیا۔ اس ضمن میں سلیمہ عرف بچی ساکنہ بلول نالہ بڑی برہمنہ اور سدھرا جموں کی گنا کو بڑی برہمنہ پولیس نے گرفتار کیا ہے، وہیں فلاں ساکنہ چک بگیاں وجے پور اور سلیمہ نامی اسمگلر جو پولیس پارٹی پر حملے میں بھی ملوث تھیں کو وجئے پور پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔واضح رہے بلول کی تہائشی”بچی” سانبہ، جموں، کٹھوعہ، ادھم پور، ریاسی، راجوری، پونچھ، رامبن، ڈوڈہ اور کشتواڑ کے نوجوانوں کو ہیروئن کی اسمگلنگ اور سپلائی میں مسلسل ملوث ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ مطلوب تھی۔ بچی کی گرفتاری پولیس کی ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ وہ طویل عرصے سے گرفتاری سے بچ رہی تھی اور اس کی گرفتاری کے لیے کیے گئے خصوصی ناکوں اور چھاپوں کے دوران ہر وقت پولیس کو چکمہ دیتی رہی تھی۔ دریں اثناء بچی نے بلول نالہ کے ارد گرد سانبہ پولیس کی جانب سے تیز رفتار چھاپوں اور گشت کو تیز کرنے کی وجہ سے اپنا ٹھکانا بلول نالہ سے سدرہ جموں میں تبدیل کر دیا تھا اور کسی اور معصوم خاتون کے بھیس میں نوجوانوں کو ہیروئن سپلائی کرنے کے لیے سانبہ جایا کرتی تھی اور خود کو مختلف ناموں سے تعارف کرواتی تھی۔

اس سلسلے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سانبہ بینام توش نے کہا کہ سانبہ پولیس نے چھ مہینوں میں کل 58 ہیروئن سپلائی کرنے والوں کو گرفتار کیا ہے جن میں بارہ (12) خواتین شانل ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ہیروئن سمگلروں کو جن کے خلاف ایف آئی آر درج ہیں جلد گرفتار کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ دو ہیروئن سپلائی کرنے والیوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے اور PIT NDPS ایکٹ کے تحت جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا