سالانہ شری مچیل ماتا یاترا میں اس سال تقریباً 2 لاکھ یاتریوں کی ریکارڈ توڑ آمد ہوئی ہے

0
0

لوگوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا، اس سال کی مقبولیت نے ماضی کے ریکارڈ توڑ دیے
بابرفاروق
کشتواڑ// کئی دہائیوں پرانی روایت سے جڑی یہ یاترا ہر گزرتے سال کے ساتھ شری چندی ماتا کی آشیرواد حاصل کرنے والے شردھالوں کے لیے ایک خاص بن گئی ہے۔جبکہ سالانہ شری مچیل ماتا یاترا میں اس سال تقریباً 2 لاکھ یاتریوں کی ریکارڈ توڑ آمد ہوئی ہے۔ سالانہ شری مچل ماتا یاترا میں اس سال ایک زبر دست اضافہ ہوا ہے، جس میں 2022 میں تقریباً 58,000 یاتری شامل ہوئے تھے۔ مگر اس سال 1.94 لاکھ تک حیران کن اضافہ ہوا ہے۔اس موسمیاتی اضافے کو بے شمار عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے، بنیادی طور پر فول پروف انتظامات، ضلعی انتظامیہ کی طرف سے بورڈنگ کی سہولیات میں اضافہ، اور تقریبات کے شیڈول کو بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دینا۔ یاترا کی نئی مقبولیت اور کاروبار میں اس کی غیر معمولی ترقی لاتعداد شردھالوں کے لیے پائیدار روحانی اہمیت کی نشاندہی کرتی ہے، اور انہیں بڑھتی ہوئی تعداد میں کھینچتی ہے۔مندر کا کپت ،دروازہ کھولنے کی تقریب اپریل 2023 میں پویتر بیساکھی تہوار پر ہوئی تھی۔ اس میں پرتھم پوجا کے ساتھ مقامی پجاری کی رہائش گاہ سے معزز شری مچل ماتا کی مورتی کی رسمی منتقلی شامل تھی۔وہیں اس دوارن جموں انتظامیہ کے معزز افسران اور کشتواڑ ضلع انتظامیہ کے سینئر افسران نے اس موقع پر شرکت کی۔اس سے مندر میں درشن کے لیے آنے والے شر دھالوں کا آغاز ہوا۔ جبکہ سرکاری طور پر، یاترا کا آغاز 25 جولائی 2023 کو ہوا، جس میں شروع سے ہی یاتریوں کی کافی آمد دیکھنے میں آئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے ضلع انتظامیہ نے شری مچل ماتا یاترا کی سرکاری ویب سائٹ http://www.shrimachailmatayatra.com کی نقاب کشائی کی، جو یاتریوں کے لیے ایک قیمتی وسیلہ بنی وہیں گلاب گڑھ سے ماچیل اور پیچھے تک آسان اور قابل رسائی ہیلی کاپٹر کی سہولیات نے مخصوص یاتریوں کے لیے آرام اور رسائی کی ایک نئی جہت کا اضافہ کیا جو پیدل سفر اور ٹریکنگ میں عدم مطابقت رکھتے ہیں۔ اس سہولت نے سفر کے وقت اور تھکاوٹ کو کم کیا، یاترا کو وسیع رینج کے لیے زیادہ قابل رسائی بنا دیا جو بصورت دیگر ما چندی کی آشیرواد حاصل کرنے کے قابل نہیں تھے۔علاوہ ازیں انتظامیہ کی جانب سے یاترا کے دوران تمام عقیدت مندوں کی سلامتی اور ذہنی سکون کے لیے حفاظتی انتظامات کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا