350 کے قریب طلاب کا مستقبل تاریکی میں ،والدین تشویش میں مبتلا، احتجاج کی تیاری :والدین
سید زاہد
بدھل؍؍ راجوری ضلع کے تعلیمی زون کو ٹرنکہ میں قائم کردہ گورنمنٹ ہائی سکول گھبر میں اساتذہ کی آسامیاں خالی ہونے کی وجہ سے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی پنچایت حلقہ راجنگر اپر گھبر میں قائم کیا گیا گورنمنٹ ہائی سکول گھبر کو 2007 میں درجہ بڑھا کر مڈل سکول سے ہائی سکول کیا گیا تھا جبکہ مذکورہ سکول میں لگ بھگ 16 سال سے مذکورہ تعلیمی ادارے میں بائی سکول کی مناسبت سے سکول میں اساتذہ کے عملے کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی ہائی سکول گھبر میں تدریسی عملے کی کمی کو لے کر پنچایتی ارکین اور والدین نے میٹنگ کا انعقاد کیا دوران میٹنگ ایک قرارداد پیش کی والدین اور پنچایتی ارکین نے طے پایا کہ انے والے دنوں میں راجوری بدھل سڑک کو بند کر کے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ پنچائیتی ارکین اور والدین نے برہمی اظہار کرتے ہوئے کہا اس سے قبل ضلع انتظامیہ راجوری اور محکمہ تعلیم کے حکام بالا کو مذکورہ سکول میں عملے کی قلت کو لے کر بارہا متوجہ کیا ہائی سکول گھبر میں ساڑھے تین سو کے قریب طلباء زیر تعلیم ہے تا ہم ان کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے مخصوص چھ ٹیچروں کو تعینات کیا گیا ہے جس کی وجہ سے بچوں کی پڑھائی کا عمل پوری طرح سے متاثر ہو رہا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے پنچایت حلقہ راج نگر اپر گھبر کے نائب سرپنچ ارشد حسین میر نے بتایا مذکورہ پنچایت میں واحد ہائی سکول قائم کردہ ہے جب کہ مذکورہ سکول میں طلباء کی تعداد میں سلہسال اضافہ ہو رہا ہے لیکن محکمہ ایجوکیشن مبینہ طور پر انتہائی غفلت شعاری برت رہا ہے گھبر علاقہ کی عامتہ الناس کو نا قبول ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوامی مانگ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے جبکہ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری اور محکمہ تعلیم کے اعلی افسران سے بھی کہیں پر گھبر علاقہ کے وفد ملاقی ہوا اور سکول میں عملے کی تعیناتی کی مانگ کی لیکن یقین دہانی تک ہی مانگ کو محدود رکھا گیا۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ٹیچروں کی ٹرانسفر کی گی ہے جب کہ مذکورہ علاقے کی عوام کی مانگ کو یقین دہانی تاکہ ہی محدود رکھا گیا اور مذکورہ علاقہ کی عوام کی مانگ کو یکساں نظر انداز کیا گیا لیکن اس کے برعکس پہلے سے تعینات مذکورہ تعلیمی ادارے سے دو ٹیچروں کو ٹرانسفر کیا گیا ہے جس کے باعث والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا مذکورہ سکول میں پہلے سے عملے کی کمی کو لے کر عوام نے کئی بار احتجاجی مظاہرے بھی کیے لیکن شعبہ تعلیم نے عملے کی تعیناتی کے برعکس دو استادوں کو ٹرانسفر کیا ہے جو کہ سراسر افلاس طالب علموں کی مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے۔وارڈنمبر چار کے پنچ محمد ریاض لون نے محکمہ ایجوکیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا محکمہ ایجوکیشن طلبہء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہو چکا ہے جس کے باعث افلاس طلبہء اپنے مستقبل کو لے کر در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔ایک اور رکن محمد لیاقت علی کملاک نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا دور دراز علاقوں میں تعلیمی نظام خستہ حالت جس کے باعث اج کے جدید دور میں بھی دور دراز کے پہاڑی علاقوں کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم نہیں ہو رہی مذکورہ علاقہ کہ پنچائتی ارکین اور والدین نے حکام بالا سے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ ہائی سکول گھبر میں جلد از جلد عملے کی تعیناتی عمل میں لائی جائے جو کہ والدین اپنے بچوں کے ساتھ جم غفیر کی صورت میں احتجاج کرنے کی تیاری میں ہے اس موقع پر نائب سرپنچ ارشد حسین محمد ریاض لون محمد اعجاز ڈار محمد افطار کملاک محمد ریاض سریانی لیاقت علی کملاک محمد رشید ٹھکر محمد صادق بیگ محمد رشید ڈجوانی محمد لطیف جلوال محمد کبیر کملا مولوی عبدالمجید لوہار محمد صادق بلیال محمد کبیر محمد شکیل ڈور و دیگر موجود تھے۔