لازوال ڈیسک
اکھنور// سابق ایس ایس پی موہن لال بھگت نے جموں میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
اس موقع پر رویندر رینا، صدر، جے اینڈ کے بی جے پی، جگل کشور شرما، ایم پی (لوک سبھا) اور دیگر نے اکھنور سے تعلق رکھنے والے سابق ایس ایس پی موہن لال بھگت کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر بی جے پی کے ضلع صدر اور سابق ایم ایل اے راجیو شرما، ڈی ڈی سی سریش شرما، سابق نائب صدر دلجیت چب اور دیگر پارٹی لیڈران بھی موجود تھے۔
وہیں سابق ایس ایس پی کا خیرمقدم کرتے ہوئے رویندر رینا نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی جانب سے غریبوں اور ضرورت مندوں کے لیے شروع کی گئی عوامی فلاحی اسکیمیں شہریوں کی مجموعی ترقی کے لیے اس کی وابستگی کی گواہی دیتی ہیں۔
رویندر رینا نے بی جے پی کی شمولیتی ترقی کے عزم کو اجاگر کیا اور اپوزیشن اتحاد پر تنقید کی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے "سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس” مشن کے ساتھ پارٹی کی وابستگی پر زور دیا اور کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔
رینا نے نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد پر تنقید کی۔ انہوں نے آزادانہ طور پر الیکشن لڑنے کے بارے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور راہل گاندھی کے سابقہ بیانات کی نشاندہی کی۔ انہوں نے این سی پر الزام لگایا کہ وہ جموں و کشمیر کے طول و عرض میں بی جے پی کی تیز رفتار ترقی کے خوف سے کانگریس کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے۔ انہوں نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کی وکالت کرنے پر اتحاد کی مزید مذمت کی۔
اس موقع پر جگل کشور شرما نے بھی پارٹی میں نئے آنے والوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس شمولیت سے علاقے میں پارٹی مضبوط ہوگی۔ واضح رہے اس سے قبل اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے دوران موہن لال نے پوری جانفشانی سے سماج کی خدمت کی اور پارٹی کو یقین ہے کہ وہ ضرورت مندوں کی خدمت کریں گے اور اسمبلی انتخابات 2024 میں پارٹی کی جیت کے لیے کام کریں گے ۔