لکھنؤ (یو این آئی ) خراب فارم سے دو چار ہندستانی اسٹار شٹلر سائنا نہوال کے سید مودی انٹرنیشنل بیڈمنٹن چمپئن شپ سے ہٹنے سے خفا نواب نگری لکھنؤ کے کھیل شائقین نے اسے انتہائی بدقسمتی فیصلہ قرار دیتے ہوئے گھریلو ٹورنامنٹ سے فاصلہ بنانے والے بین الاقوامی کھلاڑیوں پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔بابو بنارسی داس بیڈمنٹن اکیڈمی میں منگل کو شروع ہوئے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کی انعامی رقم والے بي ڈبلیو ایف ورلڈ ٹور سپر -300 ٹورنامنٹ کی مقبولیت کے لئے منتظمین نے نہ صرف داخلہ مفت رکھا ہے بلکہ اسٹیڈیم کے باہر لگے بینر پوسٹروں پر سائنا کی تصویر لگائی ہے ۔ ٹورنامنٹ کا لطف اٹھانے آئے شائقین کے چہروں پر سائنا اور پی وی سندھو کا حصہ نہ لینے کا غصہ صاف جھلک رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہ چلن بنتا جا رہا ہے کہ ہندوستانی شٹلر غیر ملکی زمین پر بڑے ٹورنامنٹ کی تیاریوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اور اس کے سبب ملک کے ممتاز مقابلوں سے کنارہ کر رہے ہیں۔ یہ انتہائی مایوس کن ہے اور ہندستانی بیڈمنٹن کے مستقبل کیلئے نیک شگون نہیں ہے ۔گزشتہ سال خواتین کے سنگلز کی رنر اپ سائنا نہوال نے ٹورنامنٹ شروع ہونے سے ٹھیک پہلے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے نام واپس لے لیا ہے ۔ اس سے پہلے ٹوکیو اولپک کیلئے پسینہ بہا رہی عالمی چمپئن پی وی سندھو نے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کی انعامی رقم والے اس بي ڈبلیوایف ورلڈ ٹور سپر -300 ٹورنامنٹ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ سندھو اور سائنا کے ہٹ جانے سے ٹورنامنٹ کے خواتین کے سنگلز زمرے میں ہندستان چیلنج ٹورنامنٹ شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا ہے ۔ سائنا کے ہٹنے سے مقامی کھیل شائقین کو کافی مایوسی ہوئی ہے جو سائنا کے کورٹ پر اترنے کا انتظار کر رہے تھے ۔ سائنا کا حال میں کارکردگی کافی خراب رہی ہے ۔ گزشتہ چھ ٹورنامنٹوں میں وہ صرف ایک ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنل میں ہی پہنچ پائی ہیں۔ پانچ ٹورنامنٹوں میں وہ پہلے یا دوسرے راؤنڈ میں ہی سے باہر ہو گئی ہیں۔مفت داخلے کے باوجود ٹورنامنٹ کے کوالیفائر راؤنڈ میں آج انتہائی کم تعداد میں شائقین یہاں پہنچے اور پتہ چلنے پر کہ سائنا نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے آخری وقت میں چمپئن شپ سے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے ، انہوں نے اسٹار کھلاڑی کے ساتھ ساتھ منتظمین پر اپنی بھڑاس نکالی۔اندرا شہر سے آئے دلیپ گپتا نے کہا کہ سید مودی بیڈمنٹن ملک کا باوقار ٹورنامنٹ ہے جس کا ہمیں سال بھر بیتابی سے انتظار رہتا ہے ۔ سندھو کا چمپئن شپ میں حصہ نہیں لینا ہمیں برا لگا تھا لیکن سائنا اور اسپین کی کیرولینا مارین کے درمیان ممکنہ مقابلہ کو لے کر خاصا جوش و خروش تھا۔ اب سائنا کے ہٹنے سے خواتین کے سنگلز کا جوش ہی ختم ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو بیڈمنٹن کیلئے اسے اچھا نہیں کہا جا سکتا۔ ایسے ٹورنامنٹ میں نوآموز کھلاڑیوں کو ہم وطن ا سٹار کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملتا ہے لیکن اب تو عام ہو گیا ہے کہ بڑے کھلاڑی خود کو غیر ملکی ٹورنامنٹ کے لیے فٹ رکھنے کے لئے اپنی زمین پر کھیلنا پسند نہیں کرتے ۔ایک اور شائقین بی آر پٹیل نے کہا کہ ہندستانی بیڈمنٹن ایسوسی ایشن کے لیے کھلاڑیوں کی من مرضی روکنے کے لیے سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی کھیل کی دنیا میں تیزی سے اپنی جگہ بنا رہے ہندستانی بیڈمنٹن کے مستقبل کو اور سنہری کیا جاسکے ۔ انہوں کہا کہ حال ہی میں کندابي سری کانت نے بھی بیڈمنٹن پریمیئر لیگ سے ہٹنے کا فیصلہ کر کے کھیل شائقین کو جھٹکا دیا تھا۔ اس روش پر روک لگانے کی اشد ضرورت ہے ۔ ادھر، ٹورنامنٹ کے منتظمین اور اترپردیش بیڈمنٹن یونین کے عہدیدار بھی سائنا کے فیصلے سے حیران اور مایوس ہیں ۔ یوپی بیڈمنٹن کے عہدیدار رام سنگھ نے کہا کہ کھلاڑی کسی ٹورنامنٹ سے نام واپس لینے کے لیے آزاد ہے اور خاص طور پر اس میں ہم کوئی مداخلت نہیں کر سکتے ۔ اب یہ بائی کو سوچنا ہے کہ اس روش کو روکنے کے لیے کیا اقدامات اٹھا سکتا ہے