اعجاز کوہلی
مےنڈھر //اقتصادی اور معاشی اعتبار سے ریاست جموں و کشمیر ملک کے دوسرے خطوں کی نسبتاً زیادہ ہی پسماندہ ہو چکی ہے آج ریاست میں تمام ترقیاتی منصوبے روبائے زوال ہیں۔جی ایس ٹی کے نفاذ کی وجہ سے ریاست میںتاجر برادری کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے یہاں تک کہ چھوٹے بڑے تمام تاجر اس کی زد میں ہیں ےہاں تک کہ بعض درمےانہ درجہ دے تاجر اپنا کاروبار بند کرنے کی فکر میں ہیں ملازمین کو بروقت تنخواہیں نہیں مل پا رہی ہیں۔ٹھیکیدار طبقہ کی واجب اُلادا رقومات کی ادائیگی میں بلاوجہ تاخیر اس بیمار معیشیت کی طرف ایک واضح اشارہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور ممبر قانون ساز اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا نے اخبارات کے نام جاری اپنے بےان مےں کےا۔ انھوں نے کہا کہ جب سے مخلوط اتحاد اقتدار میں آیا ہے تب سے ریاست اور بحیثیت مجموعی ریاستی عوام گوناںگوں مسائل سے دوچار ہے۔آج ریاست میں قانون کی بلادستی کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔نفرت ،تقسیم اور تفریق کا رہجان عروج پر ہے۔قانون نافظ کرنے والے اداروں کو ایک حد تک محدود کرد یا گیا ہے ۔رجہت پسندی زور پکڑ دکھائی دے رہی ہے ۔ممبر اسمبلی مینڈھر نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کو داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے۔اہل اقتدار ریاست کی بقا اور سالمیت کے بجائے اپنے اقتدار کو بچانے کی کوشش میں مصروف ہیں ۔آج ریاست میں تمام زیر تعمیر منصوبے یا تو مکمل طور پر بند کر دئے گئے ہیں یا پھر ایک گہری سازش کے تحت ان منصوبوں کو التوا میں رکھا گیا ہے۔آج ریاستی عوام گوناں گوں مسائل سے دوچار ہے ۔خشک سالی کی وجہ سے تمام قدرتی چشمے خشک ہوتے جا رہے ہیں۔جبکہ زیر تعمیر تمام لفٹ اسکیموں پر کام التوا میں رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے عام انسان کی پریشانی میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ملازمین ملک میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن بد قسمتی سے موجودہ سرکار نے ملازمین کے تمام جائز مطالبات کو نہ تسلیم کرتے ہوئے ان کے بنیادی حقوق کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ےہاں تک کہ چھ چھ ما ہ گزر جانے کے بعد بھی ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملتی ہیں جس کی وجہ سے ےہ طبقہ اپنے اہل وخانہ کے روزمرہ ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں انھوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ زیر تعمیر تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام شد و مد سے شروع کیا جائے تاکہ عام انسان کو درپیش مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ اس سرحدی اسمبلی حلقہ مینڈھر میں تمام زیر تعمیر لیفٹ اسکیموں کو ترجےع بنےادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ آنے والے موسم گرما میں عوام کو پینے کے پانی کی کوئی دقت پےش نہ آئے۔