زون گول میں تعلیمی نظام بدحالی کا شکار:ہائی سکول بڑاکنڈ میں135طلباء کیلئے صرف پانچ اساتذہ

0
0

والدین کا محکمہ تعلیم کے خلاف احتجاج ،کہا من مرضی کی تعیناتیاں عروج پر، طلباء کا مستقبل مخدوش
لطیف ملک
گول؍ضلع رام بن کے زون گول میں حالیہ کئی سکولوں میں دسویں جماعت کے نتائج صفر برآمد ہونے کے بعد سب ڈویڑن گول کے کئی علاقوں میں اسکولوں میں تدریسی عملہ کی شدید قلت کے خلاف عوام آئے روز احتجاج کرتی نظر آرہی ہے۔ تعلیمی نظام کی بدحالی پر سنگلدان کے بڑا کنڈ علاقہ میں لوگوں نے محکمہ تعلیم کے سست اور تعلیم دشمن تدریسی نظام پر شدید برہم ظاہر کی۔مقامی لوگوں نے ہائی سکول میں اساتذہ کی شدید قلت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے سکول ہذا میں اس وقت135سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں لیکن یہاں پر اس وقت صرف5ہی ٹیچر ہیں جن میں سے دو کاغذات و دیگر کاموںمیں مصروف رہتے ہیں اور تین ٹیچر135طلباء کو بہتر تعلیم دینے سے قاصر رہتے ہیں جس وجہ سے طلاب کی تعلیم بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔ مظاہرین نے احتجاج کے دوران کہا کہ حالیہ دسویں جماعت کے نتائج کافی منفی آئے ہیں اور تمام اسکول کے نتائج اگر دیکھیں جائیں تو انتہائی غیر تسلی بخش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر پہلے سے ہی اساتذہ کی شدید قلت پائی جا رہی ہے اور 7میں سے دو اساتذہ کو یہاں سے تبدیل کیا گیا ہے جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ تعلیم کا یہی سلسلہ رہا تو آنے والے وقت میں سکول کو ہی بند کرنا پڑے گا اور والدین مجبور ہو کر کسی دوسرے سکول میں اپنے بچوں کا داخلہ کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں چیف ایجوکیشن ا?فیسر رام بن کے پا س بھی گئے جنہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک دن کیے اندر مذکورہ اسکول میں دوسرے استاد کو تعینات کیا جائے گا لیکن آج تک کوئی دوسرا استاد نہیں ا?یا جس وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم طلباء کا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے۔۔مظاہرین نے کہا کہ لگا تار دو برسوں سے اِس اسکول کے دسویں جماعت کے نتائج صفر آرہے ہیں اور جب داخلہ شروع ہوتا ہے تو اْس دوران چند دنوں کے لئے اساتذہ کی قلت کو دور کیا جاتا ہے تا کہ والدین بچوں کا داخلہ کرائیں لیکن بعد میں اساتذہ کو یہاں سے دوسری جگہ بھیج دیا جاتا ہے جو ہمارے بچوں کے ساتھ بہت ہی زیادہ نا انصافی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہ ہم اساتذہ کو بچوں کی سرٹیفکیٹ مانگتے ہیں جو دیتے نہیں ہیں کیونکہ ہم مجبور ہیں یہاں سے بچوں کو اٹھانے میں۔ انہوں نے کہا کہ اگر 15اگست تک ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا تو ہم اپنے بچوں کواسکول سے اٹھا لیں گے اور سنگلدان میں گول رام بن شاہراہ پر دھرنا دیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو ضلع ہیڈ کوارٹر پر بھی دھرنا دینے سے گریز نہیں کریں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا