ریاسی کی پنچائت بھبر برہمناں میں جنگلی جانوروں کا کہرام

0
0

محکمہ وائلڈ لائف سے خصوصی کاروائی کی اپیل
لازوال ڈیسک
ریاسی ؍؍ریاسی ضلع سے لگ بھگ 30 کلو میٹر دْور پنچائت بھبر برہمناں واڈ نمبر (5)موڑہ کرھا نالا منڈھا کھڈ و دیگر گاؤں کے اندر جنگلی جانور و ںنے کہر مچا رکھا ہے کْچھ دن پہلے شریمتی ریکھا دیوی کی (2)دو بکریوں کو اور کرتار چند والد بھددو کی تین (3 ) بکریوں کو تندْواِ? نے مار ڈالا تھا آب جاتی رات ستپال والد چْونی لال کی ایک گا? کی بھچھڈی مار دی ھے یہاں کے رہنے والے درشن کہار نے بات کرتے ہو? کہا ھے یہاں کے عوام اِن جنگلی جانوروں سے پریشان ہیں سکولی بچّوں کو بھی خطرہ ہے سکول جاتے و آتے وقت کہیں یہ جنگلی جانور بچّوں پر حملا نا کر دیں اور خدا نا کرے کوئی حدسہ پیش نا آ? دوسری جانب یہاں کے سابقہ سرپنچ بودراج نے بتایا ہے ان جنگلی جانوروں کی وجہ سے ہمارے پالتْوں جانور گائیبکریاں بھنیس محفوظ نہیں ہیں ہر وقت ان پر حملا ہونے کا ڈر رہتا ھے بھبر برہمناں ریسیالاں پنچائیت کے سبھی واڈوں میں کْنڈرہ پئی چھپڈھا بڑی دبھڑ ماندلیاں کے مقام پر بھی پچھرلے کْچھ سالوں سے یہ جنگلی جانور کافی نْقصان ہماری فصلوں و پالتْو جانوروں کا کر چْکے ہیں اور کہیں بار لوگوں کے ساتھ اِن جانوروں کا آمنا سامنا ہوتا رہا ھے اور آج بھی کہیں بار یہ جانور حملے کی تاک پر بیٹھے دیکھے جا رہے ہیں اس بارے محکمہ بلڈلئف کی جانب سے تب بھی کارووائی کرتے ہر کْچھ پٹاکے یہاں کے عوام کو دیئے تھے جن کو چلانے سے یہ جانور کْچھ دیر کیلئے دْوسرے گاؤں میں چلے جاتے رہے ہیں مگر اِن جانوروں کا خطرہ ہر وقت پھر بھی رہتا ھے اِس بارے آج پھر جب محکمہ بلڈلئف کے رینج آفیسر انچارج نددنی جناب روشن لال جی سے فون پر یہاں کے رہنے والے جناب عبدل قادر کی بات ہوئی رینج آفسر جناب روشن لال جی نے فوری کاروائی کرتے ہوئے آپنے سٹاف کو ہدایت دتے ہوئے اِن وارڈوں کیلئے کْچھ پٹاخے بھیجے ہیں اِس کارووائی کی یہاں کے عوام رینج آفسر انچارج وائلڈلائف نددنی جناب روشن لال جی کی سرہنا کرتے ہیں اور شْکریہ عدا کرتے ہیں جہنوں نے ایک فون پر اِن لوگوں کو جنگلی جانوروں کو ڈرانے کیلئے پٹاکے دے کر کْچھ دیر کیلئے بچاؤ کیا ھے پھر بھی یہاں کے عوام کی ضیلع انتظامیہ ریاسی جناب ڈیپٹی کمیشنر صاحبہ و دیگر متعلقہ آفیسرز صاحبان سے پْر زور آپیل ھے یہاں کے عوام ان جنگلی جانوروں سے پریشان ہیں یہ گھریلو پلتو جانوروں کا نْقصان کر رہے ہیں لہذا اِن لوگوں کی مدد کی جا ئے تا کہ آگے یہاں کے غریب عوام کا نْقصان نا ہو۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا