مقامی آبادی کیساتھ ساتھ تاریخی گوردوارہ بابا بندہ سنگھ جی بہادر پرحاضری دینے ملک بھرسے آنے والے عقیدت مندبھی پریشان
نمائندہ لازوال
ریاسی؍؍ضلع ریاسی سمبل چوہا سے ڈیرہ بابا بندا و بھبر سے کْنڈرہ تک PMGSY سڑک کی حالت دیکھ کرمعلوم ہوتاہے کہ یہ منریگاکے تحت مزدوروں کی جانب سے تعمیرکوئی پیدل چلنے والاراستہ تھا جو برسوں پراناتعمیرکیاگیاتھا اوراب کھنڈربن چکاہے لیکن بدقسمتی سے یہ باوقار مرکزی اسکیم پی ایم جی ایس وائی کے تحت تعمیر سڑک ہے جوضلع انتظامیہ ریاسی کی ان علاقہ جات کے تئیں عدم توجہی کی بدترین مثال ہے اورپھگوان باغ پئی ہیڈ کے پاس جْولا پل نا تمیر ہونا ان گاؤں علاقہ جات عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہے جس کولیکر ضلع انتظامیہ ریاسی سے عوام نے مرمت کیلئے پھر سے فریادکی ہے، آج فریاد احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کی گئی ہے۔تفصیلات دیتے ہوئے مقامی پنچایتی نمائندگان نے بتایاکہ ضلع ریاسی میں جو سڑک سمبل چوہا سے ڈیرہ بابا بندا تک جاتی ھے یہ سڑک گاڑیوں کے چلنے کے قابل نہیں اس روڈ کو (PMGSY ) کے تحت بنایا گیا تھا۔کچھ عرصہ سے یہ سڑک سمبل چوہا سے ڈیرہ بابا بندا تک مکمل خراب ہو چکی ھے ۔یہاں گاڑیاں چلنا تو دْور کی بات ھے انسان کا پیدل چلنا بھی خطرے سے خالی نہیں ھے۔متعلقہ سرپنچ بھبر براہمناں بود راج شرما کا کہنا ھے کہ یہاں کسی بھی وقت حدشہ ہونے کا ڈر ھے۔ ڈیرہ بابا بندا صاحب کے گوردوارے میں پنجاب ،ہریانہ ،چندیگڑھ ،ہماچل پردیش ،جموں وکشمیر کے دیگر اضلاع و ہندوستان کی دیگر ریاستوں سے لاکھوں کی تعداد میں عوام بیساکھی کے موقع پر یہاں آکر حاضری دیتے ہیں ۔بڑے دکھ وافسوس کی بات ہے کہ یہاں کئی برسوںسے یہ روڈ سمبل چوہا سے ڈیرہ بابا بندا تک تار کول مکمل نا پڑنے سے سڑک خراب ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کا چلنا خطرے سے خالی نہیں ھے۔ دوسری جانب بھبر سے کْنڈرہ تک سڑک کا بھی یہ بْرا حال ھے یہاں بھی گاڑی چلنا خطرے کی گھنٹی ھے بھبر سے کْنڈرہ سڑک پر 2008 میں تار کول بچھائی گئی تھی۔ اس کے بعد آج تک اس سڑک کی کسی نے سدھ نہیں لی ۔یہ سڑک بھی PMGSY کے تحت تمیر کی گئی تھی جس کی سْد نا لینا سوتیلی ماں جیسا سلوک ھے جس کی دوسری وجہ کوئی بھی میٹا ڈؤر بس آٹو وغیرہ اِس سڑک پر ڈرئیور چلنے کیلئے تیار نہیں اور نا ہی یہاں سڑک کی خراب صورتحال دیکھ کر کوئی گاڑی چلاتا ھے۔ مرکزی سرکار ، گورنر انتظامیہ، ضلع انتظامیہ ریاسی و ڈی ڈی سی چیزرپرسن وائیس چیر پرسن و کونسلرز سے کئی بار فریادیں کی ہیں افسوس کی بات یہ ھے آج تک زمینی سطح پر انتظامیہ کی جانب سے کسی نے اس طرف توجہ نہیں دی اور ناہی اِن دشواریوں کو حل کرنے کی کوشش کی آخر یہاں رہائش عوام کا کیا قصور ھے ؟اِس سڑک کی مرمت کیوں نہیں کی جاتی؟ دوسری جانب سابقہ سرپنچ بودھ راج بھگت نے کہا ہے کہ عوام و یہاں کی پنچایت ممبران کی جانب سے فریادیں کرتے کرتے سالوں گْزرگئے یہاں کے عوام اب کون سی عدالت میں اپنی فریادجا کر سْنائیں ؟یہاں پئی پھگوان ہیڈ باغ کے پاس پئی نالہ کے اوپر ایک فْٹ بریج پیدل چلنے والے پل کی سخت ضرورت ھے پچھلے تیس 40 سالوں سے ان علاقہ جات کے عوام فریادیں کرتے آئے ہیں اور پھر سے اپیل کرتے ہیں پھگوان باغ پئی ہیڈ کے پاس فوری جْولا پْل بنایا جائے۔ مظاہرین نے مرکزی سرکار ،ایل جی منوج سہنا کی سرکار و ضلع انتظامیہ ریاسی سے پھر پْر زور اپیل کرتے ہوئے کہا ھے کہ ان علاقہ جات آبادی کے عوام کی دشواریوں کو مدنظر رکھ کر پئی پھگوآن باغ ہیڈ کے پاس جْولا پْل فوری تمیر کیا جائے تاکہ آنے والی موسم برسات میں ان لاگوں کو پئی نالہ آر پار کرنے میں دیشواری کا سامنا نا کرنا پڑے سمبل چوہا سے لے کر ڈیرہ بابا بندا تک اور بھبر سے لے کر کْنڈرہ تک سڑک کی مرمت کر کیاس پر فوری تار کول بچھائی جائے تا کے یہاں خْدا نا کرے کوئی حادثہ نا ہو عوام بھی اپنی زندگیاں آسانی سے جی سکیں دیگر منصْوع نانڈہ سے کنگیریاں کْنڈرہ تک PMGSY کچّی سڑک کو چلنے کے قابل بنایا جائے تاکہ عوام کو یہ سہولیات فراہم ہو سکے دیگر اپنی اس فریاد میں شامل مقررین کے علاوہ سْدیش کمار ،محمد شریف ،نظیر احمد ،شریمتی ریکھادیوی ،بشیر محمد اوشا دیوی ،نائب سرپنچ یاشپال ،محمد یونس ،اوم پرکاش ،پریتھبی راج ،راکیش کمار ،پون کمار ،عبداللطیف ،محمد اسحاق و دیگر کافی تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔