ناظم علی خان
مینڈھرجموں کشمیر پینتھز پارٹی کے ریاستی سیکرٹری زور آور سنگھ شہباز نے ایک پر یس بیان میں کہا کہ اب جب کہ ریاست جمون و کشمیر میں گورنر رول لاگو ہو گیا ہے جو کہ ایک سال پہلے ہی لگنا چاہیے تھا اگر پہلے ہی لگ جاتا تو اتنا خون خرابہ نہ ہوتا فوج اوی سیولین کا نقصان بھی نہ ہوتا۔ انہو ں نے کہا کہ خیر اب قابلِ احترام گورنر کس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ انھوں نے ابھی تک اسمبلی کو ختم نہیں کیا جب کہ آئین کے مطابق انھیں اس وقت تک اسمبلی کو ختم کر دینا چاہیے تھا۔انھوں نے کہا دفع 53(2B)کے تحت گورنر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی ہاوس کو اور اسمبلی کو ختم کر سکتے ہیں۔انھوں نے گورنر سے یہ مانگ کی ہے۔کہ جلد سے جلد سمبلی کو ختم کیا جائے اور جموں کشمیر کی غریب عوام کو ان جلادوں سے نجات دلائی جائے۔ان کے دورانِ حکومت (پی ڈی پی ۔بی جے پی)کی دھاندلیوں کے خلاف انکوائری کمیشن بٹھایا جائے تاکہ سچائی سامنے لائی جا سکے ساتھ ہی ساتھ جموں خطے کی آبادی ،رقبہ،کو مدنظر رکھتے ہوئے اسمبی سیٹوں میں ترمیم کی جائے اور دونوں خطوں کو برابر کی اسمبلی سیٹیں دی جائیں ۔انھوں نے کہا جموں خطہ کا علاقہ 28ہزار مربع میل ہے اور کشمیر خطے کا 13ہزار مربع میل ہے جب کہ جموں کطے کی آبدی کشمیر خطے سے دس لاک سے بھی زیادہ ہے ۔اس کے باوجود بھی دونوں کطوں میں دس دس اضلا ع ہیں یہ ایک بہت بڑی نا انصافی جموںخطے کیساتھ ہو رہی ہے۔جموں خطے میں اسمبلی کی 37ایٹیں ہیں جب کہ کشمیرخطے میں 44سیٹیں ہیں یہاں پر بھی سیاسی طور جموں خطے کساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔شہاز نے مانگ کی ہے کہ 2019میں ہونے والےلوک سبھا الیکشن کے ساتھ ہی اسمبلی الیکشن بھی کروائیں جائیں اور اس کیلئے یہ لازمی ہے کہ جلد سے جلد موجودہ اسمبلی کو برخاست کیا جائے۔