’ریاستی حیثیت کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘

0
0

یوا راجپوت سبھا کا ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے پرامن مارچ،جدوجہدتیزکرنے کااعلان
جان محمد

جموں؍؍جموںوکشمیرمیں متعددحزب اختلاف جماعتوں کی جانب سے 5اگست2019کوریاست کے خصوصی درجے کے خاتمے اور اِسے دومرکزکے زیرانتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کی پانچویں برسی کے موقع پر5اگست کوبطور’یومِ سیاہ‘منایاگیا جبکہ دوسری جانب بھاجپانے اس دِن جشن منایا،سیاسی جماعتوں کے ہنگامے اورجشن کے دوسرے روزمنگل کویوا راجپوت سبھا (وائی آرایس )، جو کہ راجپوتوں کی ایک غیر سیاسی تنظیم ہے، نے جموں میں ایک ریلی نکال کرجموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی جلد بحالی کیلئے اپنی تازہ جدوجہدکااعلان کیا۔
ریلی کی قیادت وائی آرایس کے صدر راجندر سنگھ کر رہے تھے۔ ریلی کا آغاز شہر کے قلب میں توی پل کے قریب آخری ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمے سے ہوا۔ احتجاج کرنے والوں نے ’ریاست کا درجہ واپس دو‘ جیسے نعرے لگائے اور توی پل سے پیدل چلتے ہوئے وکرم چوک تک پہنچے۔پولیس اور نیم فوجی دستے بھی مظاہرین کے ساتھ تھے، جو بعد میں واپس اپنی ابتدائی جگہ پر پہنچ گئے اور پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔
ریلی کے دوران، وائی آر ایس کے صدر راجندر سنگھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے پانچ سال تک انتظار کیا ہے، لیکن ہمیں لگتا ہے کہ بغیر جدوجہد کے ریاستی حیثیت بحال نہیں ہوگی۔ ہم سب سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہوں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ وائی آر ایس نے جموں میں احتجاج کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مرکزی حکومت کو جموں و کشمیر کے عوام کے اس مقبول مطالبے کو تسلیم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم مہاراجہ ہری سنگھ کی سالگرہ (23 ستمبر) کو بیٹھ کر مستقبل کی حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔ آج ہم یہ عہد کر رہے ہیں کہ جب تک ہماری ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا، ہم آرام نہیں کریں گے۔‘‘
ریلی کی وجہ سے شہر میں بھاری ٹریفک جام ہوا کیونکہ توی پل کا ایک راستہ بند کر دیا گیا تھا، جس سے ٹریفک کو دیگر راستوں کی طرف موڑنا پڑا۔وائی آر ایس کے سابق صدر راجن سنگھ ہیپی نے کہا، ’’ہمارا واحد مطالبہ ریاستی حیثیت کی بحالی ہے۔ ہمیں (اسمبلی) انتخابات سے کوئی سروکار نہیں ہے اور ہم لوگوں کے حقوق کے لیے آخری خون کے قطرے تک لڑیں گے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ڈوگروں نے اپنے دور حکومت میں ریاست کی سرحدوں کو بڑھانے کے لیے بہت سی قربانیاں دی ہیں اور ’’ہماری ریاست کو بھارت کے تاج سے کم کرنا ان قربانیوں کی توہین ہے۔‘‘وائی آر ایس کی طرف سے لگائے گئے ایک بینر میں لکھا تھا، ’’آئیے جموں و کشمیر کے حقوق اور بہتری کے لیے متحد ہو کر لڑیں۔‘‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا