ریاستی حکومت ‘ہاٹی’ کو ایس ٹی کا درجہ دینے پر مرکز سے وضاحت طلب کرے گی: ہرش وردھن

0
0

شملہ، // ہماچل پردیش کے ضلع سرمور کے ٹرانس گریپر علاقے کی ہاٹی برادری کو درج فہرست قبائل کا درجہ دیا گیا، اس کے لیے پہلے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے بل پاس کیا گیا، جس کے بعد اس پر دستخط کیے گئے۔ صدر دروپدی مرمو کے ذریعہ ہاٹی برادری کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دے دیا گیا۔ قبائلی کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
اب گریپار علاقے کے درج فہرست ذات کے لوگوں نے اس پر اعتراض کیا اور ہماچل ہائی کورٹ میں دیوانی عرضی دائر کی، جس کے بعد ہائی کورٹ نے اس سلسلے میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس بھیجا ہے۔
اب ایسی صورتحال میں ہماچل حکومت کی جانب سے ایک خط لکھ کر اس معاملے پر مرکز سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جب کہ کہا گیا ہے کہ صدر اور انڈر سیکریٹری کے نوٹیفکیشن میں فرق ہے۔
اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ہماچل حکومت میں وزیر صنعت اور سرمور سے ایم ایل اے ہرش وردھن چوہان نے کہا کہ صدر جمہوریہ کے نوٹیفکیشن کے بعد ٹرانسگیری میں قبائلی برادری کو درج فہرست قبائل کا درجہ دے دیا گیا ہے، لیکن اس میں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ صدر اور انڈر سیکرٹری کے نوٹیفکیشن میں فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر کے نوٹیفکیشن میں گریپار علاقہ کے تمام لوگوں کو ایس ٹی کے درجہ میں شامل کیا گیا ہے۔ اب ایسی صورتحال میں دونوں نوٹیفیکیشن میں فرق ہے اور صدر کے نوٹیفکیشن کو حتمی سمجھا جاتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا