ریاستی حکومت اورعدلیہ پہ بھروسہ:محمدیوسف

0
0

ہم نے کبھی بھی واقعہ کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ نہیں کیا
یواین آئی

ادھم پور؍؍ ضلع کٹھوعہ میں رواں برس جنوری کے اوائل میں بربریت کا شکار بننے والی آٹھ سالہ کمسن بچی آصفہ بانو کے والد محمد یوسف کا کہنا ہے کہ انہیں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی قیادت والی جموں وکشمیر حکومت اور عدالتی نظام پر پورا بھروسہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے کبھی بھی واقعہ کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ نہیں کیا گیا ۔ محمد یوسف کا کہنا ہے کہ چونکہ وہ اپنے مال مویشیوں کو چرانے کے لئے اپنے کنبے کے دیگر افراد کے ہمراہ پہاڑیوں کی طرف نکل پڑا ہے، انہیں ڈر ہے کہ کہیں کوئی حملہ نہ کردیں۔ انہوں نے کہا ’ہمیں امید ہے کہ ہمیں انصاف اور ملوثین کو سزا ملے گی۔ ہمیں عدالت اور حکومت پر پورا بھروسہ ہے۔ سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے والوں کو ڈر ہے۔ ہم سی بی آئی انکوائری نہیں چاہتے ہیں۔ ہمیں جموں وکشمیر کی حکومت پر پورا بھروسہ ہے‘۔ انہوں نے کہا ’ہمیں بہت ڈر لگتا ہے۔ خاص طور پر اس وقت جب ہم سڑکوں پر چلتے ہیں۔ ہمیں سڑکوں پر چلنے کے وقت سیکورٹی فراہم کی جانی چاہیے‘۔ محمد یوسف نے کہا کہ انہیں آصفہ کے قتل سے انتہائی دکھ اور صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا ’یہ آج تک کبھی نہیں ہوا تھا۔ پتہ نہیں انہیں غصہ کیوں تھا۔ ہم بہت دکھی ہیں۔ وہ بڑوں میں سے کسی کو مار سکتے تھے۔ اُس ننھی بچی کی کیا خطا تھی؟‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا