رہبرتعلیم ٹیچرز فورم کا وفد پرنسپل سیکریٹری آلوک کمار سے ملاقی

0
0

اساتذہ کو درپیش مختلف مسائل سے کیا آگاہ ، جلد حل کی کرا ئی یقین دہانی
لازوال ڈیسک
سرینگر / جموں // جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کا ایک اعلیٰ سطحی وفد منگل کو محکمہ تعلیم کے پرنسپل سیکریٹری آلوک کمار سے سکریٹریٹ سرینگر میں ملاقی ہوا اور اساتذہ کو درپیش مختلف مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا اور ان کے جلد حل کا مطالبہ دوہرایا-فورم کے ترجمان اعلیٰ مظفر احمد کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق فورم چیئرمین فاروق احمد تانترے کی قیادت میں وفد نے پرنسپل سیکریٹری کو مارچ سے بقایا پڑی میڈ ڈے میلز کی رقومات کو واگذار کرنے، رہبر تعلیم اسکیم کے تحت تعینات اساتذہ بالخصوص خواتین اساتذہ کی ٹرانسفر پالیسی کو عملانے، صوبہ جموں کے ٹیچر گریڈ دوم اور رہبرتعلیم کے مستقلی کے زیر التوا ء پڑے آ ڈرزکو اجراء کرنے،جموں سے ٹیچر سے ماسٹر گریڈ بند پڑی پروموشن لسٹ کو اجراء کرنے ، ضلع ریاسی اور صوبہ کے دیگر اضلاع کے سینکڑوں مستقل ہوئے رہبر تعلیم اساتذہ کی بند پڑی تنخواہوں کو واگذار کرنے کے علاوہ دیگر کئی مطالبات پرنسپل سیکریٹری کے سامنے آْجاگر کئے -پرنسپل سیکریٹری نے وفد کو بتایا کہ بقایا ہڑی میڈد ڈے میلز کی رقومات کو چند دنوں کے اندر واگذار کیا جا رہا ہے انہوں نے کہ سمگرا ڈائریکٹر کے مطابق کچھ دنوں کے اندر د سو سے زائد کروڑ کی رقومات اس کے لئے واگذار کی جا رہی ہے – انہوں نے کہا کہ ٹرانسفر کے حوالے سے اس اسکیم کیتحت تعینات شادی شدہ خواتین اساتذہ کو پہلی فرصت میں ریشنلائزیش کے تحت انہیں سہولیات فراہم کی کوشش کی جائی گی – انہوں نے کہا کہ صوبہ جموں میں زیر التوا ئ￿ پڑے آڈرز کو واگذار کرنے کے لئے نا ظم تعلیم جموں کو ہدایات دی جائیں گی – انہوں نے کہا کہ دیگر رکے پڑے مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا -اس کے علاوہ فورم وفد نے حالیہ لمیٹیڈ ڈیپارٹمنٹل پروموشن ڈرافٹ کے کچھ نقاط کو بھی ابھارا جس پر پرنسپل سیکریٹری نے وفد کو بتایا کہ تمام اساتذہ جن کے پاس متعلقہ ڈگریاں موجود ہیں وہ اس مقابلے میں حصہ لے سکتے ہیں – وفد نے سوبہ جموں کیگرمائی زونو ں میں موسم سرما میں سکول کے اوقات لگاتار نو بجے سے تین بجے تک کرنے کی بھی اپیل کی جس پر انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے میں ناظم تعلیم کے ساتھ بناتے کرینگے – وفد میں فورم چیرمین کے ہمراہ فورم کے جنرل سیکرٹری جہانگیر عالم خان، جاوید گل، خلیل خان و دیگر ان شامل تھے –

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا