رویندررینہ کی سوشل میڈیاپرسرگرم نوجوانوں کے اعزازکی تقریب

0
0

خطہ چناب اورپیرپنجال کے نوجوانوں کونظراندازکرنے پرراجہ سرفرازبرہم
لازوال ڈیسک
جموں؍؍راجہ سرفراز احمد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک معروف اداکار/ مصنف/ ہدایت کار اور کالم نگار بنیادی طور پر ڈوڈہ بھلیسہ سے اپنی پہلی فلم ’’دامنی‘‘سے بہت مشہور ہیں جو جموں و کشمیر کی پہلی ہندی فیچر فلم ہے اور بہت سے دوسرے، بطور مصنف ان کی کتاب’’ٹیئرآف کشمیر‘‘نوجوانوں میں بے حد مقبول ہے۔ راجہ سرفراز ایک فنکار ہونے کے ساتھ ساتھ جب بھی کسی قبیلے یا برادری کو نظر انداز کیا جاتا ہے تو موقف لینے میں ہمیشہ سرگرم رہتے ہیں، یہ معاملہ ایک تقریب سے متعلق تھا جو بی جے پی کی جانب سے سوشل میڈیا پر انعام دینے کے لیے منعقد ہوئی۔ جموں کے متاثرین لیکن سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنے، فیس بک پر ایک پوسٹ میں راجہ سرفراز لکھتے ہیں ’’رویندررینہ سر،چناب ویلی کے سوشل میڈیا انفلیونسرزجموں میں ہی آتے ہیں اور انڈین ہونے پرفخر فیل کرتے ہیں ،یہاں سے کچھ بچے نیشنل لیول پہ ملک اور یوٹی کانام روشن کئے ہیں ،غریبی سے چراغ بناناجانتے ہیں ،15لایکس والے سوشل میڈیا انفلیونسرز کو بلانے سے پہلے ریسرچ کرنا اچھا تھا سر ، لگتا ہے ایک ہی کمیونٹی کوبلایاہے، باقی کلیئر کریں ڈوڈہ،راجوری، پونچھ بھدرواہ، بھلیسہ، کشتواڑ ،کے انفلیونسر کونسی کنٹری میں ہے سر؟ آپکی اگنورینس اچھی نہیں لگتی ان سب کو ، دِس اِز ناٹ اکسیپٹیبل سر۔‘‘یہ بی جے پی کی جانب سے جان بوجھ کر یا غیر دانستہ طور پر کیے جانے والے امتیازی سلوک کے خلاف راجہ سرفراز کے جذبات اور وادی چناب کے فنکاروں اور سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والوں کے لیے راجہ سرفراز کی محبت کو ظاہر کرتا ہے جنہیں حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑا، یہ پوسٹ فوراً وائرل ہو گئی اور رویندر رائنا نے جواب دیا۔ فوری طور پر اپنی پوسٹ پر ’’محترم راجہ سرفراز صاحب،بہت جلد ایک اور اہتمام کریں گے آپ کو مدعو کیا جائے گا۔اس مواصلات کے لئے شکریہ‘‘۔جہاں ہم نے دیکھا کہ راجہ سرفراز نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا، جموں و کشمیر کے چند صحافیوں کا ردعمل بھی راجہ سرفراز کی قبولیت پر آیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا